اے ڈی ڈی کی چھ اقسام

Posted on at


ڈاکٹروں نے اے ڈی ڈی کی چھ ذیلی اقسام تشخیص کی ہیں۔ ذیل میں ان کا مختصراً تذکرہ کئے جا رہا ہوں۔



ٹائپ ۱: اے ڈی ڈی کی اس قسم کو ‘‘کلاسک’’ بھی کہا جاتا ہے، جس پر طویل عرصے سے معالجین کا اتفاق بھی پایا گیا ہے۔ ٹائپ ون کی علامات کو با آسانی تشخیص کیا جا سکتا ہے۔ اے ڈی ڈٰی کی اس قسم سے متاثرہ بچے کو اسکول میں اسباق پر اپنی پوری توجہ مرکوز کرتے ہوئے مشکل پیش آتی ہے۔ بہت دیر تک ایک جگہ بیٹھے نہیں رہ سکتے، چیزیں رکھ کر بھول جاتے ہیں۔ سننے میں دشواری پیش آتی ہے۔ ٹھیک سے آرام نہیں کر پاتے۔



ٹائپ ۲: ان لوگوں میں اکثر وہ علامات بھی پائی جاتی ہیں جو کہ ٹائپ ون سے متاثرہ فرد میں موجود ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایسے لوگ کسی شے پر توجہ دینے کے لیے ارتکاز کی کمی کے باعث اکثر غلطیاں کرتے رہتے ہیں۔ متاثرہ فرد کسی بات کی جزیات پر زیادہ توجہ نہیں دے پاتے ہیں۔ یہ لوگ عموماً بنا سبب تھکن کا بھی شکار رہتے ہیں۔ ان کا بھی ادویات سے علاج ممکن ہے۔



ٹائپ ۳: یہ لوگ اکثر کسی بھی چیز پر ضرورت سے زیادہ توجہ دیتے ہیں اور عموماً منفی خیالات کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ لوگ کسی بھی معاملے میں فوری طور پر توجہ دینے اور متبادل طور طریقوں کے اختیار کرنے سے گھبرا جاتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اگر کام بگڑ گیا ہے تو چشمِ زدن میں ہی درست ہو جائے۔ اے ڈی ڈی کی اس قسم سے متاثرہ فرد دوسروں کو بلا جواز تقید کا نشانہ بناتے ہیں اور اپنی پریشانیوں کا ذمے دار دوسروں کو ٹھہراتے ہیں اور اس وجہ سے ہر وقت ذہنی تناؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔



ٹائپ ۴: اس قسم کے متاثرہ فرد منفی خیالات، غصیلے مزاج اور خیالات کا تاریک پہلو دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے مزاج کا بھی کچھ پتا نہیں ہوتا ہے۔ اے ڈی ڈی کی اس قسم سے متاثرہ فرد پر مزاج کے حوالے سے یہ کہاوت ثابت ہوتی ہے کہ  ‘‘پل میں تولہ، پل میں ماشہ۔’’



ٹائپ ۵: اے ڈی ڈی کی اس قسم سے متاثرہ افراد ہمیشہ تجربات کرنے کے عادی ہوتے ہیں اور ان کی عادت پرانی سے پرانی تر ہوتی جاتی ہے، لیکن ختم نہیں ہوتی۔ ان کی شخصیت کو سمجھنے کے لیے یہ کہہ دینا کافی ہے کہ اگر گلاس پانی سے آدھا بھرا ہوا ہو تو وہ یہ نہیں کہیں گے کہ گلاس نصف بھرا ہوا ہے بلکہ کہیں گے کہ یہ نصف خالی ہے۔ یہ لوگ بہت جلد تھک جاتے ہیں اور ان کی ہمت تھوڑی سی کوشش کے بعد ہی جواب سے دیتی ہے۔ بہت جلد خود کو تنہا، ناامیدی کے اندھیروں میں گم اور مفلس سمجھنے لگتے ہیں۔



ٹائپ ۶: اس قسم سے متاثرہ افراد مجموعی طور پر مزاج میں تغیر و اشتعال، رویوں میں سخت مخالفت اور طبعیت کے حوالے سے اردگرد کے ماحول کے بارے میں نہایت احساس واقع ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اگر علاج ہو جائے تو اے ڈی ڈی متاثرہ فرد کا علاج ممکن ہے اور اس کے لیے نفسیاتی طریقے، جسمانی تھراپی اور خوراک سے مدد لینے کے ساتھ ساتھ ماحول کی تبدیلی سے بھی مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔


     



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160