ماہرین نے خراٹوں کے لئے ایک سادہ اور آسان علاج تجویز کیا ہے ساتھ ہی انہیں نے خبردار کیا ہے کہ خراٹے لینے کا شدید اور ہرانا عارضہ دل کی تکا لیف کا باعث بھی بن سکتا ہے کیونکہ خراٹے لیتے وقت در حقیقت سانس دقت سے لی جاتی ہے اور جسم کو آکسیجن کی فراہمی کم ہو جاتی ہے ۔
پھیپھڑوں اور سانس کے دیگر عضلات کو زیادہ مشقت کرنی پڑتی ہے جس کے نتیجے میں دل پر بھی بوجھ بڑھ جاتا ہے جو رفتہ رفتہ دل کی تکالیف کا سبب بنتا ہے۔ خراٹوں سے بچاو کے لئے ماہرین نے جو طریقہ تجویز کیا ہے وہ یہ کہ آپ جاگتی حالت میں ہر گھنٹے میں کم از کم پانچ مرتبہ دس سیکنڈ کے لئے سانس روکے رکھیں ۔
اس معمولی سی ورزش کا اامید افزا نتائج دیکھنے میں آئے ہیں ۔ 638 افراد پر تجربہ کیا گیا جو خراٹے لینے کے عادی تھے ۔ انہوں نے جب یہ طریقہ اختیار کیا تو ان کے خراٹوں میں دو تہائی کمی واقع ہوگئی جس کے نتیجے میں ان کے لئے دل کے عوارض کے امکانات بھی گھٹ گئے۔