اس ظالم ماں نے اپنی 21 ماہ کی بیٹی کے ساتھ

Posted on at


اس ظالم ماں نے اپنی 21 ماہ کی بیٹی کے ساتھ ایسا سلوک کیا کہ جان کر آپ کی آنکھوں سے بھی آنسو نکل آئیں گے

لندن (نیوز ڈیسک) پھول سے نازک بچوں کو تکلیف میں دیکھ کر کسی کا بھی دل پگھل جاتا ہے، تو یہ تصور کیسے کیا جاسکتا ہے کہ کوئی ماں اپنے ہی بچے کو تڑپا تڑپا کر مار دے۔ یہ لرزہ خیز واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جہاں ایک 23 سالہ خاتون کیتھرین سمتھ نے اپنی دو سالہ بچی کو ایک ہفتے تک بھوکا رکھا اور پھر اس کے ننھے بدن کو پیروں تلے کچل کر اسے ہلاک کردیا۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق عدالت میں اس کیس کی دردناک تفصیلات سامنے آئیں تو سننے والوں کی آنکھیں بھر آئیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کیتھرین سمتھ اور اس کے بوائے فرینڈ رکی بوتھ کے ہاں تقریباً دو سال قبل ایک بچی کی پیدائش ہوئی تھی۔ بعد ازاں کیتھرین اور رکی میں علیحدگی ہو گئی، اور کیتھرین نے اپنی بچی عائشیہ جین اور نئے بوائے فرینڈ میتھیو رگبی کے ساتھ رہنا شروع کر دیا۔

مزید جانئے: نو عمر لڑکے کو ڈاکٹروں نے خنزیرکی آنکھ لگا دی، وجہ ایسی کہ جان کر یقین کرنا مشکل
ان دونوں کے درمیان اکثر لڑائی جھگڑا جاری رہتا تھا اور دونوں مل کر نشہ بھی کرتے تھے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ننھی بچی کی موت سے دو دن قبل کیتھرین نے اپنے گھر والوں سے رابطہ کیا اور بتایا کہ بچی کمرے میں پڑی رو رہی ہے کیونکہ اسے کئی دن سے کھانے کو کچھ نہیں دیا گیا۔ بچی کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ہڈیوں کا پنجر بن چکی تھی اور ایسی حالت میں اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بچی کے جسم کو اس قدر بے دردی کے ساتھ کچلا گیا تھا کہ اس کے اندرونی اعضاءپھٹ چکے تھے جبکہ اس کی حالت ایسے نظر آتی تھی گویا وہ گاڑی کے نیچے کچلی گئی ہو۔
سفاک ماں نے یہ سب کچھ کیوں کیا، یہ تاحال مکمل طور پر واضح نہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیتھرین اور اس کے بوائے فرینڈ کی نشے کی عادت کا بھی اس بھیانک جرم میں اہم کردار ہوسکتا ہے، جبکہ اس کے ذہنی مسائل کے حوالے سے بھی شواہد پیش کئے گئے ہیں۔ عدالت میں اس مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔



About the author

160