کمر درد کی وجوہات (حصہ اول)

Posted on at


 

کمر دردعموما کن لوگوں کو ہو سکتا ہے اسکے بارے مین ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ نوجوان افراد جو کمپیوٹر کے سامنے کسی سخت کرسی پر گھنٹوں بیٹھے رہتے ہوں، روزانہ باورچی خانوں کے کام کاج میں جتی رہنے والی خواتین جو مسلسل جھگ کر کھانا پکاتی ہوں ، آفس میں کام کرنے وادلے افراد جو گھنٹوں کرسوں پر جھکے کاغذات سے سر کھپاتے رہتے ہین ،خواتین جو اونچی ایڑھی کی سینڈل پہنتی اور بے تکے انداز سے چلتی ہیں ، وہ لوگ جو کمر پر زور دیتے ہوئے بھاری بوجھ اٹھاتے ہیں ،ایسے لوگ جوحد درجہ نرم بستروں پر سوتے ہیں ان تمام لگوں میں کمر کا درد مشترک ہو سکتا ہے کیونکہ یہ تمام افراد اپنی ریڑھ کی ہڈی سے دشمنی کررہے ہوتے ہیں

آپ کے ذہن میں بھی یہ سوال پیدا ہوتا ہوگا کہ کمر درد کیوں ہوتا ہے اس کے بارے میں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ریڑھ کی ہڈی ہمارے جسمانی نظام کا کا مرکزی حصہ ہے ہمارا عصبی نظام دماغ اور حرام مغز سے مل کربنا ہے ہمارا دماغ جاندار حالت میں ایک نیم مائع قسم کا عضو ہے جو ایک ٹھوس ہڈی کے خول میں محفوظ ہوتا ہے جسے کھوپڑی کہتے ہیں جبکہ حرام مغز ہماری ریڑھ کی ہڈی کے اندر ایک رسی کی نمانند عضو ہے جوگردن سے ہوتا ہوا دماغ سے منسلک ہوتا ہے حرام مغز دراصل ہمارے جسم اور دماغ کے درمیان پیغام رسانی کا کردار ادا کرتا ہے

ہم جو کچھ محسو س کرتے ہیں مثلا تکلیف یا گرمی اور سردی کے احساسات تواعصاب سب سے پہلے اس سے حرام مغز کو مطلع کرتے ہیں حرام مغز یہ احساس دماغ تک پہنچاتا ہے، ریڑھ کی ہڈی بلاشبہ قدرت کے فن کا یک حیرت انگیز نمونہ ہے یہ حد درجہ مضبوط و مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ لچکدار بھی ہے اور ہماری چال ک متوازن بھی رکھتی ہے اور ہمیں ہر سمت مڑنے اور جھکنے کے قابل بناتی ہے یہ کئی چھوٹی چھوٹی ہڈیوں سئ مل کر بنی ہوتی ہے جو کسی زنجیر کی طرح ایک دوسرے سے منسلک ہوتی ہے

کام کرنے کے ساتھ ساتھ آرام کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے لیکن جب کمر میں درد محسوس کریں تو کام کاج ایک طرف رکھ دیں اور کمر ک زیادہ سے زہادہ آرادم دہ شکل میں لے کر آئیں بیٹھتے وقت کمر کو سیدھا رکھیں اور کرسی پر پشت سے ٹکیں رہیں سونے کے لیے سخت گدے، تخت یا فرش سیدھا لیٹنے کی عادت بنائیں۔        



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160