تعلیم نسواں

Posted on at


حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے"۔ اس حدیث مبارکہ سے صاف ظایر ہوتا ہے کہ علم کا سمندر صرف مردوں تک ہی محدود نہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ عورتوں کے لئے بھی ضروری ہے۔

 

تعلیم ہمارے لئے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ کیونکہ تعلیم کے بغیر معاشرے میں انسان کا کوئی مقام نہیں ہوتا۔ تعلیم سے ہی سے انسان عزت حاصل کرتا ہے۔ تعلیم یافہ اور جاہل انسان میں بہت فرق ہوتا ہے۔ حدیث مبارکہ میں ارشاد ہوتا ہے "علم حاصل کرو ماں کی گود سے لے کر گور (قبر) تک"۔

 

تعلیم کے بغیر انسان نا مکمل ہوتا ہے۔ تعلیم آج کل کے معاشرے میں مرد اور عورت دونوں کے لئے ضروری ہے۔ جب ایک عورت تعلیم یافتہ عورت ہوتی ہے تو وہ معاشرے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے، جیسا کہ "نیپولین" کا قول ہے کہ "اگر مجھے پڑؑھی لکھی ماں مل جائے تو میں پوری دنیا کو فتح کر لوں"۔ اسی طرح "سر سید احمد خان" کا قول ہے کہ ""اگر مجھے پڑؑھی لکھی ماں مل جائے تو میں تمھیں ایک کامیاب معاشرہ دوں گا۔" کیوں کہ جب ایک پڑھی لکھی عورت ھوتی ہے تو وہ اپنے بچوں کی تربیت بھی اچھے طریقے سے کرتی ہے اور ایک جاہل عورت اپنے بچوں کی تربیت بھی درست طریقے سے نہیں کرتی کیونکہ اسکو اچھے برے کی کوئی پہچان نہیں ہوتی۔ اس کے لئے اچھا برا سب برابر ہوتا ہے، جبکہ ایک تعلیم یافتہ عورت اپنے بچے کی تربیب دین اور دنیا دونوں کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کرتی ہے، کیونکہ اس کو اچھے برے کی پہچان ہوتی ہے۔ جیسا کہ "قرآن پاک" میں ارشاد ہوتا ہے کہ "کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہو سکتے ہیں؟

تعلیم حاصل کرنے کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔ تعلیم ایک سمندر کی مانند ہوتا ہے جس کی گہرائی ختم نہیں ہوتی۔ علم ایک ایسا زیور ہے جسکو کوئی چور چرا نہیں سکتا، کوئی ڈاتو ڈاکہ نہیں ڈال سکتا۔ حدیث مبارکہ میں ارشاد ہوتا ہے کہ "علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے" علم سے ہی انسان اور جانور میں فرق واضح ہو سکتا ہے کیونکہ جاہل انسان کی مثال جانور جیسی ہے جسکو کسی اچھے اور برے کی تمیز نہیں ہوتی۔ جاہل انسان عورت کو کوئی مقام نہیں دے سکتا جبکہ جاہل عورت معاشرے میں اپنا مقام نہیں پیدا کر سکتی ۔ جاہل انسام کے نزدیک عورت کی کوئی عزت اور مقام نہیں ہوتا جس کی وجہ سے آج کل یہاں جاہلیت زیادہ ہے، یہاں عورت کو کوئی مقام حاصل نہیں، جس ک خص وجہ عورت کہ ناخواندگی ہے اور اس کے ان پڑھ ہونے کی وجہ سے ساری زندگی غلامی میں گزارتی ہے، اپنا حق حاصل نہیں کر سکتی۔

 

جبکہ ایک تعلیم یافتہ عورت ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ وہ مرد سے اپنا حق لینا خوب جانتی ہےارر ن ہی مرد اس پر بے جا تشدد کر سکتا ہے۔ پس ہمیں چاہیے کہ ھم اپنی مائوں، بہنون، بیٹیوں اور بیوئوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے کی طرف متوجہ کریں کیونکہ ایک اچھی بہن، اچھی ماں، اچھی بیٹی اور اچھی بیوی ہی ہمیں کامیاب انسان بنا سکتی ہیں اور ہمیں ایک کامیاب معاشرہ میسر ہو سکتا ہے۔



About the author

zainbabu

My name is zain ul abidin. I am a player of gymnastic and karate. i joined bitlanders at 11th jan 2014.

Subscribe 0
160