بچوں پر اعتماد ضروری
ہمارے معاشرے میں یہ بہت عام سی بات ہے کہ ہم اپنے بچوں پرنہیں اور دوسروں کے بچوں پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں اور اس کہ ہر بات پر یقین کرتے ہیں اور اپنے بچے کو ڈانٹ کر کہتے ہیں کہ تم نے ہی ایسا کیا ہو گا وہ کہتا رہتا ہے کہ اس نے ایسا کچھ نہیں کیا لیکن اس کی بات پر کوئی دھیان نہیں دیتا ہمیشہ اہسا نہیں ہوتا کہ بچہ غلط کہہ رہا ہو اور دوسرا ٹھیک کہہ رہا ہو بہت سارے اس طرح کے واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں جن سے بچے میں اعتماد کی کمی نظر آتی ہے کہیں اس کے قصور وار ہم خور تو نہیں یہ سوچنے والی بات ہے۔
آج میں اپنی چھت پر گئی تو ہمسائے میں بچی کو مار پڑ رہی تھی کہ تم نے ایسا کیا ہے اور وہ بار بار یہی کہہ رہی تھی کہ اس نے ایسا کچھ نہیں کیا میرا اعتبار کرو لیکن اس سے یہی کہا جا رہا تھا کہ تم نے ہی ایسا کیا ہے تم مان لو ورنہ تمہیں پنکھے کے ساتھ الٹا لٹکا دوں گا اگر تم نے نہیں بتایا تو گھر سے نکال دوں گا وغیرہ وغیرہ۔
میں نے دیکھا کہ کیا ہو رہا ہے تو گھر کے صحن میں سارے گھر والے جمع تھے اور بچی کو اپنے باپ سے مار پڑ رہی تھی خیر تھوری دیر بعد یہ شور شرابا ختم ہوا تو وہ لڑکی چھت پر آئی اور میں نے اس سے پوچھا کہ کیا ہوا تھا تمہیں مار کیوں پڑ رہی تھی تو اس نے بتایا کہ پاپا کھانا کھا رہے تھے۔
باقی حصہ دوئم میں