چنا حصہ دوئم

Posted on at


چنے کا آٹا تیار کر کے اس کی روٹی بھی پکائی جاتی ہے یہ روٹی شہروں سے زیادہ گاوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ اور یہ لوگ اسے بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ بڑی عمر کے لوگ بھی اس روٹی کو کھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ معدہ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔


 



 


چنوں کی دال بھی تیار کی جاتی ہے جو کہ چنوں کی دال کہلاتی ہے۔ یہ بھی لزیز ہوتی ہے اور بکثرت استعمال کی جاتی ہے اس کا سالن بھی بنایا جاتا ہے اور اس دال کو مختلف قسم کے کھانوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے


 


 



 


چنے کی دال سے حلوہ بھی تیار کیا جاتا ہے۔ جوکہ بہت مزیدار ہوتا ہے اور سردیوں کی مشہور سوعات بھی ہے۔  پہلوان اس دال کو دودھ میں بگھو کے ناشتے میں استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مختلف قسم کی امراض میں چنے کی دال کو بگھو کے دال اور پانی دونوں استعمال کرائے جاتے ہیں۔ آواز کو صاف کرنے کے لیے چنے کی دال کو پانی میں پکایا جاتا ہے پھر اس کے پانی میں شہد ڈال کر استعمال کیا جاتا ہے۔


 



 


چنے کی دال کو پیس کر اس کا بیسن بھی تیار کیا جاتا ہے۔ بیسن سے بھی مختلف قسم کی ڈشیز تیار کی جاتی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ کھائی جانے والی ڈش پکوڑے ہیں۔ پکورے تمام لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیسن مختلف قسم کے کھانوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔


 



 


چنے کی دال رنگ نکھارنے کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے اس کو پیس کر منہ پر لگانے سے رنگ گورا ہوتا ہے۔ صرف منہ پر نہیں بلکہ تمام جسم کو گورا کرنے کے لیے اس کو سارے جسم پر لگایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم کی خارش کے لیے چنے کی دال  کا ابٹن بنا کے سارے جسم پر ملنے سے جسم کی خارش دور ہو جاتی ہے۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160