ضلع ہری پور اور اس کے گردونواع کی اہمیت کی وجوہات

Posted on at


میں نے کل ہی فلم اینکس کی آئی ڈی بنائی اور کام شروع کیا ۔ مجھے میرے ایک جان پہچان والے نے اس ویب سائٹ پر کام کرنا سکھایا۔ اور انھوں نے مجھے بتایا کہ سب سے پہلے تمھیں اپنی پروفائل کو بہتر بنانے کےلیے کوئی مضمون لکھنا پڑے گا۔ تو کل سے میں سوچ رہی تھی کہ میں اپنا پہلا مضمون کون سے عنوان پر لکھوں۔ کل رات سے بہت سے عنوانات میرے دماغ میں آ رہے ہیں لیکن آج جب میں مضمون لکھنے لگی تو ایک دم میرے دماغ میں اپنے شہر ہری پور کا خیال آیا کہ یہ کتنی خوبصورت جگہ ہے۔ تو میں نے سوچا کہ کیوں نہ اپنا پہلا مضمون اپنے خوبصورت شہر ہری پور پر لکھوں اور ہری پور کے لوگوں اور دیگر پورے پاکستان میں کام کرنے والے لوگوں کو اپنے شہر کی اہمیت کے بارے میں بتاؤں۔

ہمارا شہر ہری پور ایک ایسی جگہ پر واقع پر ہے جس کے چاروں طرف پہاڑ ہیں ۔ بہت کم جگہیں ایسی ہوتی ہیں جن کے ہر طرف پہاڑ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اگر آپ لوگوں میں سے کوئی ہری پور میں صبع سویرے اپنے چھت پر کھڑے ہو کر دیکھے تو وہ بھی یہ دیکھ کر خوش ہوگا کہ ہری پور کے شہر کے چاروں طرف سرسبز پہاڑ ہیں۔ اگر چہ ہری پور کے چاروں طرف جو پہاڑ ہیں وہ تھوڑے فاصلے پر ہیں لیکن ہری پور کا کوئی بھی رہنے والا آسانی کے ساتھ ان تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ اس لیے ہری پور کے رہنے والے لوگوں کو ایک سہولت یہ بھی ہے کہ ان کو سیر و تفریح کے لیے زیادہ دور نہیں جانا پڑتا اور ہر کوئی آسانی سے خوبصورت نظاروں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ ہری پور میں سرسبز پہاڑوں کے علاوہ اس کے گردونواع میں جھیلیں، ڈیم، نہریں ، چشمے ، دریا اور آبشاریں بھی واقع ہیں۔

اب میں آپ کو تھوڑی تفصیل کے ساتھ بتاتا ہوں کہ ہری پور کو اتنی اہمیت کیوں حاصل ہے۔ ہری پور کے شمالی طرف خانپور ڈیم اور جھیل ، میر پور ڈیم اور تاریخی شہر ٹیکسلا  واقع ہے۔ مطلب جس وقت ہری پور کے لوگ چاہیں آسانی کے ساتھ خانپور جھیل کی سیر و تفریح کر سکتے ہیں۔ اور جھیل سے تھوڑا ہی آگے بہت سے تاریخی مقامات ہیں جیسے بامالہ، جھولیاں  اور سرکپ وغیرہ۔ یہ ایسے علاقے ہیں جہاں بدھ مت کی یادگاریں بھی موجود ہیں اور ان کے سٹوپے پڑے ہیں۔ ساتھ ہی تھوڑا سا آگے بدھ مت کا تاریخی شہر ٹیکسلا اور اس کا عجائب گھر بھی ہے جو کہ ناصرف پورے پاکستان کے لوگوں کے لیے ایک اہم سیر گاہ ہے بلکہ یہ عجائب گھر بیرون ملک لوگوں کے لیے ایک بھرپور کشش کا باعث ہے۔

 

ہری پور کے مغرب میں سرائی ، حویلیاں، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہرنوئی ، نتھیاگلی، ایوبیہ اور مری جیسے خوبصوت، دلکش اور مشہور و معروف علاقے ہیں۔ حویلیاں سے تھوڑا ہی آگے ایک بہت ہی حسین علاقہ اور قدرت کا شاہکار سجی کوٹ واقع ہے۔ سجی کوٹ کی مشہوری کی ایک خاص وجہ اس میں موجود ایک خوبصورت آبشار ہے۔ پاکستان  کے کونے کونے سے لوگ وہ آبشار دیکھنے لیے ضلع ہری پور آتے ہیں اور سجی کوٹ جاتے ہیں ۔ اور بہت سے یونیورسٹیوں کے ٹوور بھی آتے ہیں۔ حویلیاں سے اوپر ایبٹ آباد آجاتا ہے جو کہ بہت ہی مشہور علاقہ ہے اور ایبٹ آباد میں سیر و تفریح کے لیے مشہور جگہیں شملہ پہاڑی، الیاسی مسجد وغیرہ ہیں۔ ایبٹ کے ساتھ ہی ہر نوئی کا خوبصورت علاقہ ہے ۔ جس کے ہر طرف بلند و بالا پہاڑ ہیں اور خوبصورت چشمہ اور نہر بھی واقع ہے ۔ ملک بھر سے لوگ ہر نوئی میں سیروتفریح کی غرٖض سے آتے ہیں۔

ہر نوئی سے تھوڑا اور اوپر جائیں تو  سرسبز و شاداب اور بین الاقوامی سیر گاہ کے لیے مشہور و معروف علاقے نتھیاگلی، ایوبیہ اور مری آجاتے ہیں۔ نتھیاگلی میں داخل ہوتے ہی گرمیوں کے موسم میں گرمی کا احساس انسان سے بہت دور بھاگ جاتا ہے اور دل کا موسم بھی انتہائی خوشگوار ہو جاتا ہے۔ نتھیاگلی میں تو بیرون ملک سے روزانہ بہت سے لوگ سیرو تفریخ کے لیے آتے ہیں۔ نتھیاگلی میں درخت اور جنگل زیادہ ہے اور وہاں پر بندر بہت زیادہ پائے جاتے ہیں یہاں تک کہ جب آپ نتھیاگلی سے گزرو تو آپ کو ہر تھوڑے فاصلے پر بندر ہی بندر نظر آئیں گے۔



About the author

fareeha-khan

I am a student and now I am a writer at film annex

Subscribe 0
160