حرمت کے مہینوں میں ... کیوں خوں کو بہاتے ہو ؟

Posted on at


خودکش دھماکوں میں ... حرمت کو رلاتے ہو
حرمت کے مہینے میں کیوں خون بہاتے ہو ؟
ان بم دھماکوں میں بے وجہ جو مرتے ہیں
کیوں ان کے پیاروں کو ، اس درجہ ستاتے ہو ؟
یہ سارے دھماکے کیا ... اسلام میں جائز ہیں ؟
کیوں اپنا ٹھکانہ خود ... دوزخ کو بناتے ہو ؟
جو کلمہ زباں پر ہے ، کچھ اس کی ہی لاج رکھو
دل کو بھی کفر سے تم ، کیوں پاک نہ کرتے ہو ؟
فرقے یہ سبھی چھوڑو ، فتوؤں کی نہ بات کرو
الله کی رسی کو ....... کیوں تھام نہ چلتے ہو ؟
کس کس کو یوں مارو گے، سب بھائی ہی ہیں اپنے
اپنوں کو ہی مارو گے ؟ اپنا کسے کہتے ہو ؟
ہاں جرآت مند ہو تو ... وہ آنسو ہی جا پونچھو
جو مسجد اقصی اب ,,,,,, دن رات بہاتی ہے
یا شام چلے جاؤ ,,,,, اسے صبح ہی دے آؤ
بہنیں جو بلاتی ہیں ,,,,, انھیں ردا تو دے آؤ
جو یہ بھی نہیں ممکن ..... کشمیر چلے جاؤ
دعوے تو کرتے ہو ........... اسے اپنا بنا لاؤ
ممکن نہیں گر کچھ بھی .... پھر آئینہ اک لاؤ
دیکھو تو ذرا اس میں ، جھانکو تو ذرا خود میں
کیا تم بھی مسلماں ہو؟ تم کیسے مسلماں ہو ؟
خودکش دھماکوں میں ... حرمت کو رلاتے ہو
حرمت کے مہینوں میں ... کیوں خوں کو بہاتے ہو ؟


About the author

160