لاہور شہر میں ماہ جون کے کچھ دن

Posted on at


 

پاکستان میں موسم گرما اپریل کے آخر سے شروع ہوجاتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ موسم گرما جون اور جولائی کے مہینے میں عروج پر ہوتا ہے پاکستان کے صوبہ پنجاب کا شہر لاہور جو کہ پنجاب کا دارلحکومت بھی ہے گرمی کے لحاظ سے کافی مشہور ہے چونکہ میرا تعلق ہری پور ہزارہ سے ہے جو ایبٹ آباد سے تقریبا ۳۰ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے یہاں پر موسم گرما میں گرمی دوسرے علاقوں سے قدرے حال کم ہوتی ہے یعنی زیادہ سے زیادہ ٹمپریچر تقریبا  ۴۰ سینٹی گریڈ ہوتا ہے

لیکن کچھ دن پہلے مجھے جون ہی کے مہینے میں لاہور شہر جانے کا اتفاق ہوا جب میں وہاں پہنچا تو صبح کا وقت تھا موسم کافی بہتر تھا وہاں سے میں ایک دوست کے گھر گیا تو تھوڑا آرام کرنےکے بعد تقریبا میں اٹھا اور جس کام کے سلسلے میں، میں لاہو ر آیا تھا وہاں چل دیا اسوقت تھوڑی تھوڑی گرمی تھی لیکن جب دن کے بارہ بجے تو میں جس آفس میں کام کے لیے گیا تھا وہاں پر پنکھے کی نیچے بیھٹنا بھی مشکل ہو رہا تھا پھر مجھے بتایا گیا کہ آپ کا یہ کام دو دن بعد ہوگا تقریبا ڈیڑھ بجے کے قریب میں وہاں سے نکلا تو گرمی کی شدت کی وجہ سے کھڑا نہیں جارہا تھا میں نے رکشہ  کروایا اور سیدھا دوست کے گھر آگیا جب وہان پہنچا تو بجلی آف تھی مین نے ٹھنڈا پانی پیا اور نہاننے چلا گیا مجھے دودن تو وہاں رہنا تھا مین رات تک تقریبا کوئی آٹھ دفعہ نہایا

 

 اگلے دن صبح کے وقت میں دوست سے کہا یہان تو بہت گرمی تو آپ لوگ کیا کرتے ہو دس بجے کے قریب اس نے موٹر سائیکل نکلا اور کہا آو آج میں تمھیں دیکھاوں کہ لاہور کی عوام گرمی میں کیا کرتی ہے میں اس کے ساتھ بیٹھا اور ایک گھنٹے کے بعد وہ مجھے ایف سی کالج نہر والے پل کے پاس لے گیا وہ پر ایک نہر تھی جس کے پانی کا رنگ مٹیالہ تھا اور اس نہر میں نوجوان بچے بوڑھے سب نہارہے تھے یعنی جہاں تک نظر جاتی تھی لوگ نہاتے نظر آتے تھے اس نے مجھ سے کہا کہ نہا لو میرا اس پانی میں نہانے کو جی ہی نہ کیا

پھر وہ مجھے وہاں لے کر سوزو واٹر پارک گیا اس پارک کے اندر جانے کی ٹکٹ ۲۵۰ روپے تھی اس نے دو ٹکٹ لیے اور ہم اندر چلے گئے وہاں پر چار سوئمنگ پول تھے سلائیڈز تھی اور بہت سے جھولے وغیرہ تھے ہم نے بھی ایک سوئمنگ پول میں نہانا شروع کیا جب ہم گئے تو اتنی رش نہ تھی جس پول میں ہم نہا رہے تھے اس مین انہوں نے مصنوعی لہریں پید اکرنے کا نظام بھی بنایا ہوا تھا لہرین بھی چلتی تھی دیکتھے ہی دیکھتے اتنی رش ہو گئی کہ پارک  مین ہر طرف لوگ ہی لوگ تھے سوئمنگ پول سب لوگ نہا رہے تھے

تب میں یہ سمجھ گیا کہ لاہو ر کی عوام آدھی تو نہر پر گرمی زور ختم کرنے کے لیے نہاتی ہے اور کچھ عوام سوزو واٹر جیسے اور بہت سارے پارکوں وقت گزار کر گرمی کم کرنے کی کوشش کرتی ہے میں ایک دن ادھر اور رہا لیکن بہت سخت گرمی تھی لیکن پھر تیسرے دن اللہ کے فضل سے میرا کام وہاں ختم ہو گیا اور میں واپس ہری پور آگیا۔



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160