سٹالوں ۔ریڑیوں۔ٹھیلوں کی چیزیں حصہ اول

Posted on at


 سٹالوں ۔ریڑیوں۔ٹھیلوں کی چیزیں حصہ اول


پاکستان میں لوگ روزگار کے لیے گلی محلوں میں ٹھیلے۔ ریڑیوں اور ٹھیلوں پر مختلف کھانے کہ چیزیں بیچتے ہیں اور صفائی ستھرائی کا بھی دھیان نہیں رکھتے لوگ ان سے چیزیں لے کر کھاتے ہیں اور مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں خاص طور پر چھوٹی عمر کے بچے یہ چیزیں لے کر کھاتے ہیں اور پیٹ اور معدہ کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔


 



 


ہمارے علاقے میں اس طرح ایک آدمی سٹال پر پکوڑے بناتا ہے اور لوگ اس کے پکوڑے بہت پسند کرتے ہیں ہم لوگ اکثر اس سے نان پکوڑے لے کر کھاتے تھے کچھ دن پہلے میں کسی کام سے باہر گئی وہ آدمی اپنی کڑاہی سے کچھ نکال کر باہر پھینک رہا تھا جب میں اس کے پاس سے گزاری تو دیکھا کہ مرا ہوا چوہا تھا جو تیل میں رہ کر خوب پھولا ہوا تھا یہ دیکھ کر میرٰ اتنی طبعیت خراب ہوئی کہ دوبارہ کبھی کسی سٹال سے کوئی چیز نہ کھانے کا عہد کر لیا۔


 



 


یہ دیکھ کر میں سوچ رہی تھا کہ یہ ٹھیلے۔ریڑی۔یا سٹال والے ہمیں نا جانے کیا کیا بنا کر کھلاتے ہیں اور ہم مزے لے لے کر کھاتے ہیں اور یہ بھی نہیں دیکھتے کہ یہ کس قسم کے تیل میں تلی ہوئی ہے ہم یہ بھی نہیں دیکھتے کہ یہ ہمارے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتے ہیں ہم اس کو استعمال کر کے بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔


 



 


ٹھیک ہے کہ لوگ روزگاز کے لیے مخنت کرتے ہیں اور اپنا پیٹ بھرنے کے لیے مختلف چیزیں لگاتے ہیں لیکن صفائی ستھرائی کا تو دھیان رکھا کریں تا کہ لوگوں کی صحت بھی خراب نہ ہو اور وہ مختلف بیماریوں کا بھی شکار نہ ہوں۔ 



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160