نیوٹن اور مجنون

Posted on at


دونوں سر تا پا انسان تھے میرے اور آپ جیسے۔ ایک کا میدان سائنس اور دوسرے کا عشق تھا۔ خود تو دونوں کامیاب رہےیا ناکام مگر ہمارے لیئے بہت کچھ چھوڑ گئے۔

نیوٹن۔ ایک دبلا پتلا انسان جو سائنس کی فکر میں غرق ہو کر ہڈیوں کا ڈھانچہ بن کر رہ گیا تھا۔

مجنون۔ ایک دبلا پتلا انسان جو لیلیٰ کی محبت اور غم میں گھل کر ہڈیوں کا ڈھانچہ بن کر رہ گیا تھا۔

نیوٹن(۲)۔ نیوٹن سائیکل چلاتا تو ذرا سی ہوا بھی اسکے دبلے پتلے جسم کو روکنے کے لیئے کافی تھی۔ اسلیئے اسنے کلیہ بنایا کہ کسی چلتی ہوئی چیز میں ہوا، رگڑ اور کشش ثقل رکاوٹ ڈالتی ہے۔

مجنون(۲)۔ مجنون نے محبت میں قدم رکھا تو کئی ناکامیوں سے واسطہ پڑا۔ چناچہ ثابت کیا کہ محبت میں ہمیشہ رکاوٹیں پڑتی ہیں۔ جو وصل سے روکتی ہیں۔ اور سب سے بڑی رکاوٹ یہ دنیا ہے جو کسی کو خوش نہیں دیکھ سکتی۔

نیوٹن(۳)۔ نیوٹن ایک سیب کے درخت کے نیچے بیٹھا تھا کہ ایک سیب نیچے آگرا۔ چناچہ اسنے اندازہ لگایا کہ ہر چیز کو زمین اپنی طرف کھینچتی ہے۔

مجنون(۳)۔ مجنون کی لیلیٰ سے ملاقات ہوئی۔ تو دل کو ایک دھچکا سا لگا چناچہ مجنون نے اندازہ لگایا کہ دل دل کو کھینچھتا ہے۔

نیوٹن(۴)۔ نیوٹن کا خیال ذہن میں آتے ہی مختلف اکتا دینے والے فارمولے ذہن میں آتے ہیں اور ہم جلد از جلد ان سے نجات پانے کی کوشش کرتے ہیں۔

مجنون(۴)۔ مجنون کا خیال ذہن میں آتے ہی بہت لطیف احساسات جاگ اٹھتے ہیں اور اسکے واقعات سنتے گھنٹے گزر جاتے ہیں۔

نیوٹن(۵)۔ اسکے برعکس اگر کسی کو نیوٹن کا نام دیا جاۓ تو وہ خوشی سے پھولے نہیں سماۓ گا۔

مجنون(۵)۔ لیکن اگر کسی کو مجنون کہہ دیا جاۓ تو شاید لڑنے مرنے پر تیار ہو جاۓ۔

مختصر یہ کہ اگر دونوں کی ملاقات کہیں ہو جاتی تو ایک دوسرے سے گلے مل مل کر خوب روتے۔ آہزاری کرتے۔ ایک کہتا ہاۓ لیلیٰ اور دوسرا کہتا ہاۓ سائنس۔

قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو

خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو”



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160