حصہ دوئم): امتحانات کی آمد اور طالب علم پریشان )

Posted on at


پہلے کے بلاگ میں میں آپ کو بتا رہا تھا کہ امتحانات میری زندگی میں کیا حثییت رکھتے ہیں اس بلاگ میں اسی بحث کو آگے لے کر چلیں گے۔              

تو جی میں بتا رہا تھا کہ جب میں کالج میں داخل ہوتا ہوں تو ایک عجیب سی کیفیت طاری ہو جاتی ہے اور سر گھومنے لگتا ہے۔ ادھر ادھر نظر دوڑاتا ہوں تو طالب علم ایک دوسرے کو قیمتی مشورے دیتے ہوئے نظر آتے ہیں کوئی کہتا ہے کہ پیپر ایسا کرنا کوئی کہتا ہے پیپر ایسے کرنا۔  اور کچھ منچلے قسم کے طالب علم کتابوںکے  سینے چاک کرتے ہوئے اور انکی بوٹی بوٹی بنا کر اسے بطور بوٹی استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔

 ابھی میں انہی مناظر میں کھویا ہوتا ہوں کہ اچانک سے تمام طالب علم کمراء امتحان کی طرف دوڑ لگا لیتے ہیں میں بھی بنا کچھ سوچے اس دوڑ میں شامل ہو جاتا ہوں اور کمراء امتحان میں جا پہنچتا ہوں۔ بڑی مشکل سے اپنا رول نمبر ڈھونڈنے کے بعد سکون سے بیٹھا ہی تھا کہ ممتحن نے ہاتھ میں پرچہ تمھا دیا اور بولا کہ اس پر دھیان د یجیئے اور تین گھنٹے کے بعد واپس کرنا ہو گا۔ مھجے ایسا لگ رہا تھا کہ اس سےپہلے میں نے یہ چیزیں کبھی بھی نہیں دیکھی ہیں۔

ابھی میں انہی سوچوں میں گم تھا کہ ایک صاحب ہمارے دائیں جانب سے ہمارے طرف جھانکنے کی بار بار کوشش کر رہے تھے۔  اتنے میں ممتحن نے اسے دیکھ لیا اور ہمارے پاس آ کر ہمارے کان میں کہنے لگا کہ ‘‘  اپنا پرچہ چھپا کے لکھیئے ساتھ والا آپکا دیکھ رہا ہے’’۔  ممتحن کی یہ بات سنتے یہ ہمارا سینا ایک دم چوڑا ہو گیا اور سر فخر سے بلند ہو گیا۔ باقی وقت ادھر ادھر دیکھتے پتا نہیں کیسے گزر گیا اور پرچہ ممتحن کے حوالے کر کے ہم انہیں سوچوں میں گم واپس چل دیے۔                     



About the author

kamil-khan

I am kamil khan, i am on film annex because through this platform i can share my thoughts and ideas with world....

Subscribe 0
160