حضرت خواجہ حسن بصریؒ

Posted on at


 طریقت میں چار سلسلے ہے اور نقشبندیوں کے سوا تمام صوفیاء کرام اپنا سلسلہ ارادت حضرت علی ؓ سے ملاتے ہیں اور طریقت میں حضرت حسن بصریؒ ،حضرت علیؓ کے خلیفہ تھے حضرت علیؓ کو چونکہ دوسرے مراتب بھی حاصل ہیں مگر ان کا تصوف انکے  دوسرے مراتب عالیہ کے ساتھ ساتھ  دنیا کے سامنے زیادہ نمایاں ہے حضرت خواجہ حسن بصریؒ شیخ المشائخ تھے صحابہ کرامؓ کے بعد ابتدا اسلام مین جو مسلمان علم ومعرفت کے اعتبار سے ممتاز ہوئے ان میں حضرت حسن بصریؒ کا بڑا درجہ ہے

حضرت حسن بصریؒ کی والدہ حضرت ام سلمہؓ کی کنیز تھیں والدہ کام میں ہوتیں ،اور حضرت حسن بصریؒ روتے تو حضرت ام سلمہؓ اپنا دودھ پلا دیتیں تھیں اس طرح ام سلمہؓ کو حضرت حسن بصریؒ سے ماں کی سی محبت ہوگئی تھی ایک دفعہ حضورﷺ حضرت ام سلمہؓ کے گھر تشریف لائے تو آپ نے حضرت حسن بصریؒ کے حق میں دعا فرمائی ایک دفعہ بچپن میں آپؒ نے حضور کے پیالے میں سے پانی پی لیا حضورﷺ نے پنی کم دیکھا تو حضرت ام سلمہؓ سے پوچھا پانی کس نے پیا ہے ؟ حضرت ام سلمہؓ نے جواب دیا ’’حسن نے پیا ہے‘‘ ارشاد ہوا اس نے پانی نہیں پیا بلکہ وہ میرے علم کے جز سے سیراب ہو گیا ہے

جب کسی قوم کو اللہ تعالی عروج بخشتا ہے تو اس قوم کے افراد آپس میں کام تقسیم کرلیتے ہیں کوئی حکومت سنبھالتا ہے ، کوئی صنعت اور کوئی کھیتی باڑی اور کوئی خلق اللہ کے تزکیہ کی خدمت اپنے ذمہ لے لیتا ہے اور یہی لوگ غیر مسلم لوگوں کو اسلام کی دعوت بھی دیتے ہیں اور مسلمان حکمرانوں کی راہنمائی بھی کرتے ہیں جب حضرت عمر بن عبد العزیز نے خلافت سنبھالی تو انہوں نے حضرت حسن بصریؒ کو لکھا کہ نہایت اہم زمہداری میرے سپر کر دی گئی ہے آپؒ مجھے کوئی نصیحت کریں تو انہوں نے فرمایا ’’م میری نصیحت آپکو یہ ہے کہ جو آج اللہ تعالی سے نہیں ڈرتا اسے کل ڈرایا جائے گا اور امیرالمومنین جواللہ سے شرماتا ہے دنیا اس سے شرماتی ہے اور جسے اللہ کی شرم نہیں ہوتی ، دنیا اس پر شیر ہو جاتی ہے اللہ سے مدد مانگئے وہ آپکو مخلوق کا محتاج نہیں ہونے دے گا‘‘

ایک دفعہ آپؒ ہفتہ وار وعظ فرما رہے تھے کہ مشہور ظام وجابر گورنر حجاج بن یوسف شمشیر برہنہ لیے ہوئے مجلس سے وعظ میں آگیا یہ امتحان کا موقع تھا آپؒ وعظ فرماتے رہے اور جب وعظ ختم ہوا تو منبر سے اترے تو حجاج نے آگے بڑھ کر آپ سے مصافحہ کیا اور لوگوں سے کہا’’ تم مرد کو دیکھنا چاہتے ہو تو حسن کو دیکھو‘‘ حضرت حسن بصریؒ ولیوں کے ولی تھے۔  



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160