ملازمت پیشہ خواتین اور ان کے مسائل

Posted on at


اس معاشرے کے ہر فرد کو جنم دینے والی، خود راتوں کو جاگ کر اپنے بچے کو سلانے والی اور ہر کامیاب مردکی کامیابی کے  پیچھے ایک عورت ہوتی ہے وہ عورت کسی بھی روپ میں ہو سکتی ہے  اس کی ماں، بہن ،بیوی یا بیٹی بھی- اللہ نے گھر کا حاکم مرد کو بنایا صرف پاکستان ہی نہیں ہر ملک میں مرد ذات کو حاکمیت دی گئی ہے کہ وہ گھر کی ذمہ داری اٹھاے- جب کسی ماں کا بیٹا جوان ہو جاتا ہے تو لا شعوری طور پر یہ سوچ جنم لیتی ہے کہ سہولیات اور آسائشیں گھر میں آ کر درپیش مشکلات کا خاتمہ کریں گی لیکن یہ سوچ عورت ذات سے منسوب نہیں کی جاتی ہے-مرد کے برعکس  عورت اگرکسی مجبوری کی بنا یر ملازمت کے لئے  باہر قدم رکھے تو سہولیات کی بجاے مشکلات کا ایک طویل سلسلہ شروع ہو جاتا ہے-



ہم ایسے معاشرے میں جی رہے ہیں جس کی بنیاد اسلامی اصولوں پر رکھی گئی تھی لیکن ان بنیادی اصولوں کی تعلیمات ہم فراموش کر چکے ہیں- ہمارا معاشرہ پڑھا لکھا ہونے کے باوجود صنفی تعصب کا شکار ہے جدھر عورتوں کے مسائل کبھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتے- اگر عورت گھر کے اندر رہے یا کمانے کے لئے باہر کی دنیا میں قدم رکھے مسائل ساۓ کی طرح اس کے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں – ہمارا سماج عورت کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا کہ وہ بہادری سے مرد کے شانہ بشانہ کام کرے- عورت کواپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر معاشرے کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے-



ملازمت پیشہ خواتین کو عزت کی نگاہ سے نہیں  دیکھا جاتا- ہندو معاشرے میں ذات پات کا نظام صدیوں سے رائج ہے لیکن اس معاملے پاکستان ان سے پیچھے نہیں ہے-یہاں پر بھی عزت کلاس کو دیکھ کر دی جاتی ہے اگر ایک عورت یا لڑکی کسی ہائی کلاس خاندان کی ہے اور شوقیہ طور پر ملازمت کر ری ہے تو اسے بھی بہت دی جائے گی لیکن اگر ایک نچلے درجے کے خاندان کی کوئی عورت اپنے خاندان کی ضروریات پوری کرنے  کی خاطر ملازمت اختیار کرے تو اسے باہر ہر قدم پر پاش پاش کر دینے نگاہوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے- عورت کس تکلیف میں گھر سے باہر کا وقت گزارتی ہے یہ اس سے بہتر اور کوئی نہیں جان سکتا- اسی لئے ایسی خواتین بہت خوفزدہ رہتی ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا نہیں منوا سکتیں-



مرد ذات کو احساس کمتری سے باہر آ جانا چایئے اگر پڑھا لکھے ہیں تو اس بات کا عملی ثبوت بھی پیش کریں اور اس حقیقت کو تسلیم کر لیں کہ عورت ذات بھی ہنر مند ہے اگر عورت گھر کے کاموں سے لیکر کر بچوں کی نیک تربیت کر سکتی ہے تو وہ مرد کے شانہ بشانہ کام بھی کر سکتی ہے- الله نے مرد کے مقابلے میں عورت کو کمزور بنایا ہے اس لئے نہیں کہ مرد اپنی مردانگی دکھانے کے لئے اس کو روندے بلکہ اپنے مضبوط سایے کا تحفظ فراہم کرے اسے عزت دے اور اس سے عزت لے-  




About the author

jawad-annex

heeyyyy em jawad ali.... ummm doing software engineering.... muh interest in playing games, blogging, seo, webdeveloping and blaa blaaa blaaaaa :p

Subscribe 0
160