درخت ہماری ضرورت
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ زندہ رہنے کے لیے اکسجن کی ضرورت ہوتی ہے اور اکسجن کے لیے درختوں کا ہونا ضروری ہے لیکن پاکستان میں دن بدن درخت کم ہوتے جا رہے ہیں لوگ درختوں کو کاٹ کر رہائش کے لیے جگہ کا استعمال کر رہے ہیں درختوں کے نہ ہونے سےآلودگی بہت زیادہ ہو رہی ہے اور آلودگی کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ درختوں کا نہ ہونا ہے درختوں کے خاتمے کی سب سے بڑی وجہ آبادی کا زیادہ ہونا ہے کیونکہ لوگ درختوں کو کاٹ کر رہائش اختیار کر رہے ہیں ۔
اسلام میں درخت لگانا باعث ثواب ہے کہا گیا ہے کہ انسان اپنی زندگی میں ایک درخت ضرور لگائے کہ یہ صدقہ جاریہ ہے۔
لوگ دوختوں کو کاٹ کر اپنی ضرورت پوری کر رہے ہیں لیکن ان کے کاٹنے سےجنگلات ختم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے جنگلی جانوروں کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے کیونکہ درخت ہی ان کی رہائش گاہ ہے درختوں کا خاتمہ ان کے مر نے کا سبب بن رہا ہے بہت سارے جنگلی جانور معدوم ہو رہے ہیں۔
ہمیں کسی کے لیے نہیں تو اپنی صحت کے لیے اپنے گھروں کے باہر ایک درخت لازمی لگانا چائیے یا چھوٹے چھوٹے باغیچے لازمی بنانے چائیں اس سے ایک آلودگی کم ہو گی دوسرا ہمیں اچھی اور تازی اکسجن ملے گی اس طرح جانوروں کو بھی تحفظ ملے گا یعنی انہیں رہنے کی جگہ ملے گی اور آلودگی کی وجہ سے جو بیماریاں پھیل رہی ہیں ان سے بھی ہم بچے رہیں گے۔