روزے کےروحانی اور طبی فوائد قرآن،حدیث اور میڈیکل سائنس کی روشنی میں

Posted on at


روزہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے جسے عربی ''صوم" کہتے ہیں ۔ "صوم"کے لفظی معنی کسی چیز سے رکےرہنے کےہیں ۔ شریعت میں اس مراد ہے مخصوص وقت میں مخصوص چیزوں سے مخصوص شرائط کے ساتھ رہنا (نیل الاوطار)روزنے کی فضلیت میں حضورسے متعدد احادیث ثابت ہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:


"جنت کا ایک دروازہ ہے،جس کا نام ہے ریا ن(سیرابی) ۔ قیامت کے روز آواز دی جائے گی۔"روزہ دار کہاں ہیں ؟"جب آخری روز دار داخل ہوجائے گا تو وہ دروازہ بند کردیاجائے گا ۔" بخاری ومسلم )


حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور علی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:


"جوبھی بندہ اللہ کی راہ میں اللہ کے لئے روزہ رکھتا ہے اللہ تعالیٰ اس روزے کے ذریعے اسکے چہرے کو آگ سے ستر خریف (210 میل )دور کردیتا ہے ۔" (بخاری ،مسلم ،ترمذی،نسائی )


روزے رکھنا مسلمانوں پر فرض کیاگیاہے ۔روزوں سے نہ صرف دل کی پاکی ،روح کی صفائی اور نفس کی طہارت حاصل ہوتی ہے بلکہ روزے کے جسمانی صحت پر بھی بہت گہرے اورمفید اثرات مرتب ہوتےہیں ۔یہی نہیں بلکہ روزوں سے اپنی نفسانی خواہشات پر قابو پاکر انسان میں صبر وتحمل پیدا ہوتا ہے کیونکہ روزے انسان کی روحانی قوتوں کو قوی اور حیوانی قوتوں کو کمزور کرتے ہیں۔


روزہ دراصل انسان کی نفسیاتی قوتوں کےسیلاب کو روکنے اور اس پر مستقل بند بندھنے کا دوسرا نام ہے۔نتیجتاً ایک روزہ دار مہینہ بھر کی مشق کے بعدایک ضبط نفس رکھنے والا، مشکلات برداشت کرنے والا اور متقی انسنان بن جاتاہے۔جس کی توجہ کا مرکز ومحور صرف خدا کی ذات ہوتی ہے۔روزہ کی حالت میں انسان کو بعض جائز چیزیں بھی منع کردی جاتی ہیں۔ تاکہ س کے لئے حرام چیزوں سے بچنا ےنفسیاتی طور پر مزید آسان ہوجائے۔ انسان کا دل چاہتا ہے کہ وہ وقت بے وقت بہترین خوراک کھائے۔ انسان کا نفس یہ بھی پسند کرتا ہے کہ وہ آرام سے بستر پر لیٹا رہے لیکن روزے کی حالت میں اسے بے وقت کھانے سے منع کردیا جاتاہے،سحری کے وقت اسے نیند کی قربانی دے کر اٹھنا پڑتا ہے۔یوں انسان کو پابندیوں کا عادی بنایا جاتا ہے تاکہ اس کے لئے اللہ کی اطاعت آ سان ہوجائے ۔


شریعت اسلامی کے تمام احکامات کا مقسصد انسانوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ رمضان کا مہینہ اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے ۔ رمضان کو سال کے باقی مہینوں میں وہی اہمیت حاصل ہے جو جمعہ کے دن کو باقی دنوں میں ہے۔ مسلمان اس ماہ کے روزے اللہ کے حکم کی اطاعت میں رکھتے ہیں تاہم جیسا کہ علامہ ابن القیم الجوزیہ رحمتہ اللہ نے فرمایا تھا کہ شریعت اسلامی کے تمام احکامات کا مقصد انسانوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ رمضان کے روزوں میں اللہ تعالی نے انسانوں کے لئے بہت سی حکمتیں رکھی ہیں ۔ اور روزوں کے روحانی اور طبی فوائدہ انسانوں کو آخرت کے علاوہ دینا میں بھی حاصل ہوتے ہیں ۔


"صوم کے لفظی معنی ہی کسی کام سے رک جانے کے ہیں ۔ گویا روزہ ہمیں یہ تعلیم دیتاہے کہ ہم اپنے پورے جسم کو مع اس کی خواہشات کے اللہ کے لیے قابو میں رکھیں ۔ جسم کے تمام اعضا ء کو مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کی نافرما نی سے بچالیں ۔ ماہرین نفسیات کے مطابق تین خواہشات انسان میں سب سے شدید ہوتی ہیں ۔بھوک، پیاس، اور جنسی خواہیش ۔ اگر انسان ان پر قابو پانا سیکھ لے تو وہ دیگر خواہشات پر آسانی سے قابوپاسکتا ہے ۔ روزے کےدوران انہی تینوں خواہشات پر کنٹرول کرنا سکھایا جاتاہے ۔ ماہرین نفسیات یہ بھی بتاتے ہیں کہ اگر کوئی عمل تین ہفتوں تک مسلسل کیا جائے تواس کی پختہ عادت پڑجاتی ہے۔رمضان کے چارہفتوں کے روزے انسان کو مجاہدہ نفس کی مکمل ٹریننگ دیتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کئی گناہوں کی زندگی گزارنے والے مسلمان رمضان کے مہینے کی ٹریننگ کی وجہ سے اپنے اندر جذبہ اور قوت ارادی پیدا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جس کی وجہ وہ اپنی باقی زندگی گناہوں ے تائب ہو کر گزارتے ہیں ۔



About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160