تحریک پاکستان میں خواتین کا کردارحصہ دوم

Posted on at


 


پاکستان کے ایک اور عورت جو کہ پردے کی سخت پابندی کرتی تھی اس نے بھی پردے میں رہتے ہوئے پاکستان کی تحریک میں بھرپور ساتھ دیا ان کا نام بیگم محمد علی جوہر تھا انہوں نے لکھنوکے اجلاس کی صدارت بھی کی تھی مسلم لیگ میں خواتین کی ایک کیٹی بنائی گی جس کی صدارت بیگم محمد علی جوہر نے کی تھی انہوں نے قرداد پاکستان کی تائید بھی کی تھی  



پاکستان کی پہلے وزیراعظم نواب لیاقت علی خاں کی اہلیہ محترمہ رعنا لیاقت علی خاں اعلی تعلیم یافتہ تھی انھوں نے ملک کے ملک کا بہت زیادہ سفر کیا ہے ان کے میاں لیاقت علی خاں کو آل انڈیا مسلم لیگ کا سیکرٹری جنرل تھے مسلم لیگ میں اتنی سکت نہیں تھی کہ وہ لیاقت علی خاں کو سیکرٹری مہیا کر سکے تو یہ کام رضاکارانہ طور پر ان کی بیوی نے انجام دے تھے اور وہ اس کام میں پیش پیش رہی



ایک اور عورت مسلم لیگ کی جماعت کے ساتھ پیش پیش تھی یہ مدیر محبوب کی بیٹی تھی انھوں نے خواتین کو بیدار کرنے کا  کام سر انجام دیا ان ہی انوں اس نے ایک اخبار خاتون کے نام سے شروع کیا اس اخبار سے سے انہوں نے پیارے لیڈر قائداعظم کا پیغام عام کیا اور عوام الناس تک پہچایا



ان میں ایک سر محمد سفیع کی صاحبزادی بھی تھی جس کانام آرا شاہ نواز تھا انہوں نے بھی خواتین کی تحریک میں بہت کام سر انجام دیا انہوں نے گول میز کانفرنس کی نمائندگی بھی گی تھی یہ پہلی خاتون تھی جس نے لندن میں پاکستان کی قیادت کی



پاکستان کی تحریک میں پنجاب کی کافی ساری خواتین نے حصہ لیا جن میں لیڈی مراتب علی فاطمہ بیکم بیگم وقار النساء اور بھی بہت سی خواتین شامل تھی ان خواتین نے تحریک میں بہت کام کیا


 




About the author

160