خواتین اور ماہ رمضان

Posted on at


اسلام وہ واحد مذھب ہے جس میں جنس کی کوئی تفریق نہیں ہے- جنس کے حوالے سے کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک انتہائی سختی سے منع کیا گیا ہے- اللہ تعالی نے مرد اور عورت دونوں کے لئے حقوق اور قوانین کو واضح انداز میں بیان کیا ہے اسی پس منظر میں رمضان کے حوالے سے بھی احکام بالکل سادہ الفاظ میں کھول کر بیان کر دیئے گئے ہیں عورت جسمانی یر دماغی دونوں طرح سے مرد سے الگ حثیت کی ملک ہے عورتوں کی ضرورتیں بالکل مختلف ھوتی ہیں اور ان جا جسم مختف حالات میں مختلف طریقے سے ردعمل ظاہر کرتا ہے اس لئے ان کے لئے قوانین اور معاملات کو الگ طرح کا میعار دیا گیا ہے اسلم ایک آفاقی مذھب ہے اس نے خواتین کو کچھ مخصوص حالات میں روزہ رکھنے سے مستسنی قرار دیا ہے


کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے


١: مباشرت


٢: حیض یا ماہواری  آ نے سے


٣: کھانے اور پینے سے


اس کے علاوہ کچھ صورتیں ایسی ہیں جن میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے


١: ایسی مائیں جو بچوں کو دودھ پلاتی ہیں


٢: بیماری کی صورت میں


٣: حاملہ عورت کو


٤: سفر کے دوران


٥: ایام حیض کے دوران


عورت بطور خاتون خانہ


رمضان کے دوران پورے گھر کو سنھبالنے کے ذمہ داری عورت پر ہوتی ہے اسے تمام گھریلو امور نمٹانے پڑتے ہیں اس حالت میں دوزہ رکھنا بہت دل گردے کا کام ہوتا ہے گھر کی صاف صفائی کے ساتھ ساتھ گھر کے تمام اراکین کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے٠ اس کے ساتھ اس کو اپنی جسمانی صحت کی فکت بھی لاحق ہو رہتی ہے عورت کی ڈیوٹی ٢٤ خنتے جاری رہتی ہے


عورت بطور باورچی


کھانا پکانا کچھ عورتوں کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے مگر رمضان کے ایام میں روزے کے ساتھ کھانا پکانا ایک مشکل کام ہوتا ہے اپ کی لزیز قسم کے خانے بنانے پڑتے ہیں مگر روزے کی وجہ سے آپ  کچھ چکھہ نہیں سکتی جس کی وجہ سے آپ کو زیادہ مشکل پیش آتی ہے- آپ کو خاندان کے ہر فرد کے لئے اس کی پسند کا ذائقہ دار کھانا بنانا پڑتا ہے گرمیوں میں میں تو کھانا پکاتے وقت اور بھی بڑا حل ہو جاتا ہے کیونکہ گرمی کی وجہ سے پانی زیادہ خارج ہوتا ہے اور پیاس زیادہ لگتی ہے


بچوں کو دودھ پلانا


اسلم ایسی ماؤں کو جو کہ بچوں کو دودھ پلا رہی ہوں روزہ نہ رکھنے کی اجازت دیتا ہے مگر بہت سے ایسی دودھ پلانے والی مائیں جو روزہ رکھنے کو رتجیح سیتی ہیں ان میں کمزوری ہو جاتی ہے کیونکہ روزہ رکھنے سے زیادہ طاقت یر توانائی صرف ہوتی ہے


ایام حیض یا ماہواری


عورتوں کو ماہواری کے ایام کے دوران روزہ رکھنے کو مکمل ممانعت ہے جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں اگر روزے کے دوران ماہواری شروع ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور عورت  تب تک روزہ نہیں رکھہ سکتی جب تک وہ یہ محسوس نہ کرے کہ وہ مکمل توڑ پر پاک ہو چکی ہے جب تک خون کا اخراج بند نہ ہو جائے روزہ رکھنا منع ہے


رمضان کے چوڑے ہوے روزوں کا کفارہ


 تمام افراد کے لئے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہیں بنا کس شرعی عذر کے روزہ چھوڑنا گناہ ہے اگر کسی وجہ سے ماہ رمضان کا کوئی روزہ نہ رکھا جائے تو اس کا کفارہ ادا کرنا لازمی ہو جاتا ہے قران پاک میں کفارہ ادا کرنے کے دو طریقے بتائے گئے ہیں


رمضان کے علاوہ عام دنوں میں روزہ رکھنا


اگر آپ نے کوئی روزہ چھوڑا ہے تو آپ کو اسلامی مہینے کے دنوں میں روزہ رکھنا لازمی ہے جتنے روزے چھوڑے جائیں اتنے ہی رکھنا لازمی ہیں


صدقه یا خیرات کرنا


دوسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ صدقه یا خیرات کریں کسی بھوکے یا محتاج کو کھانا کھلیں اگر آپ یہ نہیں کریں گے تو الله کی ناراضگی مول لیں گی



About the author

DarkSparrow

Well..... Leave it ....

Subscribe 0
160