کفران نعمت (ناشکری) حصہ دوم

Posted on at


 

اللہ تعالی نے ہم انسانوں کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے جس میں سے ایک نعمت آزادی بھی ہے جو ایک سرسبز و شاداب اور ہر دولت سے مالامال آزاد وطن پاکستان کی صورت مین موجود ہے خیال رہے کہ نعمت صرف وہی نہین جو عام طور پر نعمت سمجھی جاتی ہے بلکہ ہر مرض ، تکلیف ، مصیبت ، رنج وغم سے محفوظ رہنا ایک مستقل نعمت ہے بلا شبہ اللہ تعالی کی اپنے بندوں پر نعمتیں بےحدوحساب ہیں اگر ساری دنیا کے لوگ بھی مل کر بھی ان کا شمار کرنا چاہیں تو نہیں کر سکیں گے ان  نعمتوں کے بدلے مین ہماری ساری عمر کی شکر گزاری ، اظہار منت پزیری ،اور اظہار و احسان مندی بھی ناکافی ہے اللہ تعالی ہم سے یہ تقاضا ضرور کرتا ہے کہ ہماری زندگی کا کوئی بھی شکر باری تعالی سے خالی نہین گزرنا چاہیے

اور اسکی بہترین صورت یہ ہے کہ ان انعامات ربانی پر دل سے اس کا احسان مند ہوا جائے زبان سے الحمد اللہ اور شکر اللہ کہ نا کافی نہین بلکہ ان نعمتوں کو اطاعت الہی مین صرف کریں اس کے محبوب اور پسندیدہ راستوں پر خرچ کریں اور اللہ تعالی کی نافرمانی سے بچنے کی پوری کوشش کریں جو شخص اللہ تعالی کی تمام عطا کردہ نعمتوں سے متمتع ہونے کئ باوجود اس کی بندگی اختیار نہین کرتا تو اللہ تعالی اس کی ناشکری اور کفران نعت کو کفر قرار دیتے ہیں

کفران نعمت کا رتکاب عموما جہالت اور غفلت کے باعث ہوتا ہے جن کے دلوں پر جہالت اور بے خبری کے دبیز پردے پڑے ہوں وہ اللہ تعالی کی نعمت کو نعمت نہیں سمجھتے اور جب وہ نعمت ہی نہیں سمجھین گے تو شکر کیسے ادا کرین گے وہ سجھتے ہیں کہ نعمت اگر ہے صرف مال وزر، جاہ و اقتدار ، اور اعوان وانصار کی کثرت یا پھر وہ چیز جو خاص طور پر صر ف انکے قبضہ تصرف میں ہو دوسروں کے پاس نہ ہو ہر وہ نعمت جو عام ہے اسے نعمت سمجھتا ہی نہیں اس لیے اسکے لیے شکر بھی ادا نہین کرتا جیسے ہوا ، پانی ، سورج ، دن رات، آنکھیں اور کان وغیرہ

یہ انتہائی جہالت ہے کہ نعمت کی قدر انسان اس وقت کرتا ہے جب وہ چھن جاتی ہے بعض اوقات وہ نعمت انہین دوبارہ مل جاتی ہے اور کبھی نہیں ملتی مثلا صحت ، تندرستی ، آزادی ، مال ودولت ان کا اندازہ اسوقت ہوتا ہے  جب وہ جاتی رہتی ہیں۔ 

   



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160