انار

Posted on at


 


انار کا درخت بلندی میں پانچ میڑ لمبا ہوتا ہے۔ اس کے پتوں کی لمبائی تین انچ ہوتی ہے۔ اس درکت پر ایک پھول لگتا ہے جس کا رنگ نارنجی ہوتا ہے۔ ان پھولوں کا رنگ اور شکل بہت خوبصورت ہوتی ہے۔ یہ ایسا پھل ہے جس میں قدرتی طور پر جنت کا دانہ شامل ہوتا ہے۔ حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنہا کو جہاں بھی انار کا دانہ ملتا وہ اسے اٹھاتے اور دھو کر یہ کہتے ہوئے کھاتے کہ شاید یہ جنت کا دانا نہ ہوں۔ انار کھانے کے متعلق یہ کہا گیا ہے کہ جس نے بھی انار کھایا شیطان اس سے بھاگ گیا۔


انار کو اسکے اندورنی چھلکے کے ساتھھ کھانے سے معدہ کو حیات ملتی ہے۔ انار کا چھلکا بیرونی ہو یا اندورنی اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔ انار کھانے کہ متعلق یہ بھی کیا گیا ہے کہ جس نے انار کھایا اللھ پاک نے اس کا دل روشن کر دیا۔ انار کھانے سے دل کو طاقت ملتی ہے۔ ترش انار کے دانوں کو گھٹلی سمیت شہد میں ملا کر گندے زخموں پر لگانے سے زکم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ میٹھے انار کا پانی شہد میں ملا کر ابالنے سے ایک ایسا لیپ تیار ہوتا ہے جس سے مسوڑھوں کو فائدہ ملتا ہے۔


انار کھانے سے معمولی قبض ہوتی ہے لیکن ایسی قبض نہیں ہوتی کہ طبیعت زیادہ خراب ہو جائے انار سے معدے کی سوزش ختم ہوتی ہے۔ پیشاب آور ہے۔ صفرا کو تسکین دیتا ہے۔ قے اور اسہال کو روکتا ہے۔ جگر کی حدت کو بجھا کر ختم کر دیتا ہے۔ جسم کے تمام اعضاء کو قوت دیتا ہے۔ دل کی پرانی بیماریوں کو ٹھیک کرتا ہے اور معدہ کے منہ کی دکھن دور کرتا ہے۔ انار کھانے سے دل کو طاقت ملتی ہے۔ میٹھے انار معدے اور اس میں موجود اشیاء کے لیے بہت مفید ہیں۔


یہ حلق کے ورم، سینہ کی سوزش اور پھپھیڑوں کے علاج میں مفید ہے۔ پرانی کھانسی کا بہترین علاج ہے۔ اس کے عرق سے پیٹ نرم ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے جسم کو اضافی طاقت اور غذا ملتی ہے۔ جسم کو بڑی مقدار میں حرارت مہیا کرتا ہے۔ پیٹ سے فالتو مادے خارج کرتا ہے۔  اس کی ایسی تاثیر اللھ پاک نے رکھی ہے کہ اگر اسے روٹی کے ساتھھ کایا جائے تو پیٹ میں کسے قسم کی کوئی خرابی نہیں ہوتی ہے۔



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160