موبائل فون کا ناجائز مسج سے لوگوں کو نقصان
آج کل لوگ موبائل فون کا استعمال بہت غلط کر رہے ہیں اکثر دیکھا گیا ہو گا کہ لوگ مختلف مسج کر کے دوسروں کو پریشان کرتے ہیں اور ان سے پیسے بٹورتے ہیں اس میں مثلا ایسا ہوتا ہے کہ مسیج آتا ہے کہ میں ہسپتال میں ہوں میری مدد کریں یا آپ کا اتنے لاکھ کا انعام نکلا ہے آپ اتنے کا بیلنس کروائیں ہم آپ کو یہ انعام دے دیں گے یا اس طرح کے اور مسیج سے لوگوں کو پریشان کیا جاتا ہے۔
شروع شروع میں تو لوگ ان مسیج سے بہت پریشان ہوتے تھے کہ کہیں کسی کو واقع کوئی پریشانی نہ ہو جو اتنی پریشانی میں مسیج کر رہا ہے کہ مجھے پیسے کروا دو پھر آہستہ آستہ یہ مسج اتنا عام ہو گیا کہ یہ بات ایک عام سی ہو گئی پھر لوگوں نے ایک نیاق کاقم شروع کر دیا کہ ایسے ہی کسی کو فون کر کے کہ آپ کا ۵ یا ۱۰ لاکھ کا انعام نکلا ہے کہ ہم کمپنی سے بات کر رہے ہیں لوگوں کو لوٹنا شروع کر دیا اس سے یہ ہوتا تھا کہ جو غریب بآدنی ہوتا تھا اس کو پیسوں کا لالچ آ جاتا تھا اور وہ لالچ لالچ میں ۵ ہزار یا اس سے زیادہ کا بیلنس کروا دیتا تھا اور بعد میں اس کو پتہ چلتا تھا کہ اس کا نقصان ہو گیا ہے۔
ہم ایسا کیوں کرتے ہیں؟ ہم مسلمان ہو کر اپنے مسلمان بہن بھائی کو کیسے پریشان کر سکتے ہیں کیا یہ بددیانتی نہیں؟ کیا ہمارا مذہب ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کا ضمیر بھی ان کو ملامت نہیں کرتا کہ وہ کیا کر رہے ہیں کہ وہ ایسا کر کے اپنا ایمان خراب کر رہے ہیں ہمیں سوچنا ہو گا اس بارے میں کہ کیا یہ ہمیں شعبہ دیتا ہے۔