دلہن یا غلام

Posted on at



خاندانی میرس،دولت کی تقسیم  اور فیصلہ کرنے کا حق اک مرد کو مذہب نے دیا ہے اور یہ حق مرد کو سماجی اور مذہبی طور پی
مستحکم کرتا ہے- ان حقوق کی وجہ سے مرد اس دنیا میں اپنے آپکو خدا سمجھنے لگتا ہے-اور اس کے پاس عورت کی تقدیر لکھنے کا پورا حق آ جاتا ہے-کبھی کبھی مرد عورت کے حق میں بھی فیصلہ کر لیتا ہے پر اگر تاریخ کے اوراق کو پالت کے دیکھا جائے تو ٩٠ فیصد فیصلے مرد کے حق میں ہی ہوتے ہے-اور یہ فیصلے عورت کو تکلیف دہ زندگی گزرنے پر مجبور کر دیتے ہیں- اسی طرح کی کچھ رسمیں ہمارے ابا و اجداد نے بنائی ہیں جن کی وجہ سے عورت اپنی پوری زندگی غلاموں کی طرح گزارتی ہے جن میں سے اک حق- بکشش ہے

پاکستان کے کچھ علاقوں میں مثلا پنجاب اور سندھ میں یہ حق بکشش کی رسم ہوتی ہے جہاں بچیوں کا نکاح عظیم کتاب قرآن پاک سے کر دیا جاتا ہے- اس رسم کا تعلق مذہب سے نہیں بلکہ پیسے سے ہے- اسلام نے عورت کو جائیداد میں حصہ دیا ہے-کچھ لوگ اس جائیداد کو اپنے گھر سے با ہر نہ دینے کے لئے اپنی بیٹیوں کی شادی قرآن سے کرا دیتے ہیں اور اس طرح انکی بیٹی بیاہ کے با ہر نہیں جاتی اور انکی جائیداد گھر میں ہی رہ جاتی ہے-اسم کے


اس رسم کے خلاف بوہت سے احتجاج ہوئے، بوہت سے لوگوں نے تقریریں کی اس رسم کے خلاف پر کوئی اثر نہیں ہوا-  بہت سی آوازیں اٹھائی گئی پر وہ آوازیں دب گئی-آج تک اس رسم کے خلاف کوئی مکمل کام نہیں ہوا- اس دور جدید میں جہاں عورت آسمان پی پوھنچ گئی ہے، سیاست میں اعلی سیٹوں پے بیٹھی ہیں،قانون میں  بھی عورت سر فہرست ہے،نیز کے ہر کم میں عورت مرد سے آگے ہو گئی ہے پر پھر بھی یہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کے ہمارے پاک ملک جو کہ اسلام کے نام پی وجودمیں آیا جس اسلام میں عورت کا اتنا مقام ہے کہ جس کے لئے ہمارے پیارے نبی محمّد کھڑے ہو جاتے اس عورت کے ساتھ صرف زمین کے کچھ ٹکڑے کے لئے ایسا
سلوک کیا جاتا ہے-الله ہمارے ملک کو ان فرسودہ رسومات سے دور کرے امیں-
      



About the author

maryumkhan

working at filmannex

Subscribe 0
160