انسان کا مستقبل طے شدہ ہے ، امریکی ماہر نے 'وقت' کے بارے میں نئی تھیوری دے دی

Posted on at


بوسٹن (نیوز ڈیسک) گیا وقت کبھی واپس نہیں آتا اور وقت تیر کی طرح ہے جو کمان سے نکل جانے کے بعد واپس نہیں آتا، ہم یہ بات ہمیشہ سے سنتے رہے ہیں، کیا وقت واقعی ایسا ہے؟ مشہور امریکی یونیورسٹی ایم آئی ٹی کے فلسفی ڈاکٹر بریڈ فرڈ سکاﺅ کہتے ہیں کہ ایسا بالکل نہیں ہے بلکہ انہوں نے وقت کے بارے میں ایک ایسی تھیوری پیش کردی ہے کہ جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

مزید پڑھیں :کامیاب شادی چاہتے ہیں تو آپ تسلی کر لیں یہ ایک صفت آپ کے ہمسفر میں تو نہیں 
ڈاکٹر سکاﺅ کہتے ہیں کہ وقت ایک بہتے دریا کی طرح نہیں ہے کہ جس کا پانی ایک طرف سے دوسری طرف کو بہتا جاتا ہے اور نہ ہی ہماری اہلیت ایسی ہے کہ گویا ہم ایک کشتی میں بیٹھ کر ایک جھیل کے ساکت پانی پر ایک ہی سمت میں پڑتے جارہے ہیں۔ ان کی تھیوری ”بلاک یونیورس“ کے مطابق ہماری کائنات میں ماضی، حال اور مستقبل بیک وقت موجود ہوتے ہیں یعنی جو واقعات گزرگئے وہ ختم نہیں ہوئے بلکہ ابھی بھی کائنات میں موجود ہیں اور اسی طرح جو واقعات ابھی ہمارے ساتھ پیش آنے ہیں وہ بھی پہلے سے کائنات میں موجود ہیںلہذا کہا جا سکتا ہے مستقبل میں جو ہونے والا ہے پہلے سے  طےشدہ ہے ۔ ہو کہتے ہیں کہ یہ بالکل ایک فلم کی طرح ہے کہ اس وقت ہمارے سامنے ایک منظر ہے جسے ہم حال کہتے ہیں لیکن اگر ہم ریورس کا بٹن دبا سکیں تو ہمارے ماضی کے تمام مناظر بھی کائنات میں اسی طرح موجود ہیں جس طرح فلم کے گزرے مناظر موجود ہوتے ہیں۔ اسی طرح جتنی فلم ہم نے ابھی نہیں دیکھی وہ بھی پہلے سے بن چکی ہے اور کائنات میں موجود رہے مگر ابھی یہ ہمارے سامنے نہین آئی جب فلم کا ایک منظر ہمارے سامنے ہوتا ہے تو ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ پچھلے مناظر ہمیشہ کیلئے ختم ہوگئے ہیں اور آنے والے مناظر بھی پیدا نہیں ہوئے۔ اسی طرح ہم۔ حال میں ہیں مگر ہمارا ماضی بھی اسی حالت میں کائنات میں موجود ہے جس حالت میں ہم نے اسے گزارا ہے اور ہمارا مستقبل بھی اسی وقت کائنات م یں موجود ہے۔ ڈاکٹر سکاﺅ کہتے ہیں کہ گزرا ہوا وقت اور آنے والا وقت مختلف Space-Time میں واقع ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم چاہنے کے باوجود نہیں دیکھ نہیں سکتے۔



About the author

160