مضاربت کا شرعی حکم( پاکستان میں مضاربت کا سکینڈل)

Posted on at


 

پاکستان میں آجکل مضاربہ کے سکینڈل بہت کثرت سے سامنے آرہے ہیں ان میں بعض معروف دینی مدارس کے دارالافتا سے فتوی لے کر بظاہر تو مفتیوں اور علماء کی نگرانی میں مضاربت کا یہ کارو بار شروع کیا گیا جو اب تک پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل بن چکا ہے اور اس میں پاکستانی عوام کے اربوں روپے ڈوب چکے ہیں اس میں ہمارے علاقے اور گرد و نواح سے بھی کافی لوگوں کے پیسے ڈوب گئے ہیں

اسلام مین مضاربت کی تعریف یہ ہیں کہ دو افراد کے درمیان ایسا عقد جس مین ایک آدمی کا سرمایہ ہو اور دوسرے آدمی کی محنت ہو یہ مضاربت کہلاتی ہے اس میں جس آدمی کا سرمایہ ہو اسکو رب المال کہا جاتا ہے اور جس کی محنت ہو اسے مضارب کہا جاتا ہے اسلام میں مضاربہ جائز ہے لیکن اسکی کچھ شرائط ہیں

مضاربت اس صورت میں جائز ہے کہ جس نے سرمایہ لگایا ہو اور جو محنت کر رہا ہو دونوں کے درمیان نفع کی تقسیم کا تناسب پہلے سے طے ہو تا کہ بعد میں کوئی تنازع پیدا نہ ہو اور نفع اور نقصان کا بھی پتہ ہو  دوسرا یہ پتہ ہونا چاہیے کہ جو سرمایہ مضاربت کے لیے دیا گیا  ہے اس سے کونسا کاروبار شروع کیا گیا ہے  یعنی کاروبار کا پتہ ہو نا بھی شرط ہے

لیکن ہمارے علاقے میں لوگ پیسے دیتے گئے کہ اس سے صرف منافع ہی گا اور نہ یہ پو چھا کہ اس سے کیا کاروبار ہو رہاہے بس یہ پتہ ہے کہ پیسہ ٹریڈنگ میں لگایا گیا ہے اور اس طرح مفتی صاحبان سب لوگوں کا پیسہ لے کر بھاگ گئے  

     



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160