نواب آف کالا باغ

Posted on at


پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نواب آف کالا باغ کی حیثیچت سے شہرت پانے والی شخصیت کا اصل نام ملک امیر محمد خان تھا۔ ان کی پیدائش 1910ء میں ہوئی تھیاور وہ 1924ء میں ضلع میانوالی میں واقع ریاست کالا باغ کے ساتویں نواب بنائے گئے تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ سلطان محمود غزنوی کے دور سے کالا باغ میں نوابین کی حکومت 900 سال سے قائم تھی۔ 1958 میں نواب آف کالا باغ کو پاکستان انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کا چئیر مین مقرر کیا گیا تاہم ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے مساوی تھابعد اذان 12 اپریل 1960ء کو اس وقت کے صدر پاکستان جنرل ایوب خان نے انہیں مغربی پاکستان کا گورنر بنا دیا۔

اس عہدے پر وہ 18 ستمبر 1966ء تک فائز رہے ۔ انہیں مطلق العنان اور سخت گیر قسم کا منتظم گردانا جاتا ہے۔ وہ ایچی سن کالج اور آکسفورڈ کے گریجویٹ تھے۔ 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران انہوں نے جس طرح امن و امان بحال رکھا ، اشیاء خورونوش کی قیمتیں کنٹرول کیں اور اسمگلنگ پر قابو پایا، اس حوالے سے ان کی بہت تعریف کی جاتی ہے۔

وہ روایات اور اصولوں کے پابند شخص تھے۔ برطانیہ کی ملکہ الزبتھ کے دورے کے موقع پرجب صدر ایوب خان نے نواب کالاباغ کو ان کے استقبال کے لئے ائیرپورٹ بھیجنا چاہا تو انہوں نے معزرت کر لی ۔ نہ صرف یہ کہ برطانوی ملکہ سے مصافحہ کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

نواب امیر محمد خان 26 نومبر 1967ء کو انتہائی پراسرار حالات میں قتل کر دئیے گئے تھے۔ نواب صاب کے پوتے ملک احمد کان اور پوتی سمیرا ملک اس وقت قومی اسمبلی کے ارکان میں شامل ہیں۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160