گرمیوں میں کپڑوں کی حفاظت حصہ دوئم
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم گرمیوں میں کپڑوں کو مائع لگاتے ہیں اور گرمیاں ختم ہونے پر ایسے ہی الماری میں یا جہاں بھی سنبھالنے کے لیے رکھ دیتے ہیں یہ بات یاد رکھنی چائیے کہ کیڑا مائع والے کپڑے کو بہت جلدی کھاتا ہے اور جب ہم اگلے دفعہ نکالتے ہیں تو ان پر داغ دھبے پڑے ملتے ہیں اس لیے ان کو سنبھالنے سے پہلے اچھی طرح دھو لینا چائیے۔
گرمیوں کے کپڑوں کے دوپٹے اکثر باریک ہوتے ہیں جن کو کیڑے بڑے جلدی خراب کر دیتے ہیں ان کو کیڑوں سے بچانے کے لیے کالے رنگ کے شاپر میں ڈال کر رکھیں۔
فینسی۔ کام والے کپڑوں کو ہمیشہ ہاتھ سے دھوئیں میشن سے دھونے سے اکثر کپڑے خراب ہو جاتے ہیں اس لیے انہیں ہاتھ سے دھونا چائیے۔
ڈائی کپڑوں کو دوسرے کپڑوں سے الگ دھونا چائیے بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی رنگ کچا ہوتا ہے اس لیے اسے الگ دھونا چائیے اور پانی میں نمک ڈال کر دھونا چائیے اس سے ڈائی کپڑوں کا رنگ ایک دوسرے ساتھ مکس نہیں ہوتا۔
کوشش کرنی چائیے کہ کپڑوں پر جو بھی داغ دھبے ہوں صاف کر کے سنبھالنا چائیے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جہاں کپڑے پر داغ لگا ہوتا ہے وہاں سے کپڑا گل جاتا ہے اور اس جگہ پر کیڑا بڑی جلدی حملہ کرتا ہے۔
گرمیوں میں گرمی کہ وجہ سے ہم اکثر دھوپ میں کپڑے ڈال دیتے ہیں زیادہ دیر دھوپ میں کپڑے رہنے کہ وجہ سے کپڑے کے رنگ خراب ہو جاتے ہیں ان کو گرمیوں میں چھاؤں میں بھی ڈال لیا جائے تو ان کی رنگت خراب نہیں ہوتی ۔