دنیا کے ہر معاشرے میں شادی کا موقع خوشیاں اور محبتیں لے کر آتا ہے جس میں دو خاندان ملتے ہیں اور ایک جوڑے کی نئی زندگی کا آغاز ہوتا ہے اور وہ مستقبل کے خواب دیکھنے لگتے ہیں لیکن شادی کی پہلی رات سے متعلق دنیا بھر کے لوگوں کی کچھ دلچسپ اور عجیب و غریب روایات جڑی ہوئی ہیں۔ تکیے کے نیچے پنیر کا رکھنا: کچھ معاشروں میں روایات مشہور ہے کہ اگر شادی کی پہلی رات دُلہا ور دُلہن کے تکیے کے نیچے ایک پاؤنڈ پنیر رکھ دیا جائے تو کثرت اولاد ہوگی
جو پہلے سوئے گا وہی پہلے مرے گا: شادی کی رات سے متعلق ایک بات یہ بھی سننے کو ملتی ہے کہ اس رات دُلہا یا دُلہن میں سے جو پہلے سوئے گا اس کی عمر کم ہوگی اوروہ اپنے ساتھی کے مقابلے میں جلدی دنیا سے رخصت ہوجائے گا
ھولوں سے سجا کمرا: ایک قدیم روایت میں لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر شادی کا کمرہ دلکش، خوبصورت، رنگ برنگے اور مہکتے پھولوں سے سجا ہوتو پھولوں کی یہ خوشبو نئے جوڑے کے زندگی کے اس نئے سفر کے آغاز پر موڈ کو رومانٹک بنا دیتا ہے جس کا اثر مستقبل میں بھی برقرار رہتا ہے۔ عام طور اس رات کمرے کو سجانے کے لیے گلاب، اور جیثمین کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
دوست اور رشتے داروں کے لیے فن: شادی کی رات کوقریبی رشتے داراور بالخصوص قریبی دوست دُلہا کے ساتھ خوب مذاق کرتے ہیں اور انہیں دُلہن کے پاس رات گئے تک جانے نہیں دیتے اور اس نازک موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی کئی ڈیمانڈز منوا لیتے ہیں اور بیچارا دُلہا اپنی نئی نویلی دُلہن کے پاس جلد جانے کی خواہش میں کئی مطالبے ماننے پر مجبور بھی ہوجاتا ہے
منہ دکھائی:عام طورپر دُلہن کو کمرے میں پہلے بھیج دیا جاتا ہے تاکہ وہ کچھ آرام کر لے جب کہ دُلہا کچھ دیر بعد کمرے میں داخل ہوتا ہے اور دُلہن کا چہرہ دیکھنے کے لیے گھونگھنٹ اٹھاتا ہے اور دُلہن کو تحفہ دیتا ہے جسے منہ دکھائی کہا جاتا ہے اور عام طور پر دُلہن اسے زندگی بھر یاد رکھتی ہے۔