جگر کی بیماریوں کے بارے حیران کن حقائق اور حفاظتی تدابیر

Posted on at


جگر کی بیماریوں کے بارے حیران کن حقائق اور حفاظتی تدابیر جگر ہمارے جسم کا دوسرا بڑا اور ٹھوس عضو ہے جس کا وزن 1 سے ڈیڑھ کلو گرام تک ہوتا ہے- جگر ہمارے جسم میں دائیں جانب پیٹ کے اوپر اور پسلیوں کے پیچھے ہوتا ہے - جگر وہ تمام غذاجو ہم کھاتے ہیں اسے توانائی میں تبدیل کردیتا ہے جبکہ یہ توانائی ہمارے جسم کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے- اس کے علاوہ جگر ان وٹامن اور metabolizes ہارمونز کو بھی اپنے اندر محفوظ رکھتا ہے جو ہمارے جسم کو اپنے تمام امور سرانجام دینے کے لیے درکار ہوتے ہیں- جگر میں بیماری کے پھیلنے کا عمل انتہائی خاموش ہوتا ہے اور جب یہ بیماری پھیل جاتی ہے تو تب ظاہر ہوتی ہے لیکن اس وقت تک 50 فیصد افراد موت کا شکار بن جاتے ہیں- ہر سال جگر کی بیماریوں کے باعث واقع ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے اور یہ ایسے ہی جیسے مسلسل اضافے کے ساتھ ذیابیطس یا حادثات کی وجہ سے لوگ موت کا شکار ہورہے ہیں- جگر کی بیماریوں کی 100 زائد اقسام موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کی علامات بہت کم ہیں- یہی وجہ ہے کہ ہمارا ان علامات کے بارے میں جاننا اور ایک صحت مند طرز زندگی اپنا کر جگر کی بیماریوں سے محفوظ رہنا انتہائی ضروری ہے- جگر عام بیماریوں میں ہیپاٹائٹس اے٬ ہیپاٹائٹس بی٬ ہیپاٹائٹس سی اور جگر کا بڑھنا شامل ہے- جگر کی بیماریاں بڑھ کر بعض اوقات جگر کے کینسر کا سبب بھی بن جاتی ہیں- تاہم ہیپاٹائٹس اے اور ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائے جاسکتے ہیں- جگر کی دیکھ بھال کیسے کی جائے؟ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ورزش اور صحت بخش غذاؤں کو باقاعدگی کے ساتھ شامل رکھیں- ہمارا طرزِ زندگی کسی حد تک شاہانہ اور آرام طلب ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہم موٹاپے کا شکار ہوتے جارہے ہیں- اور یہی وجوہات ہمارے جگر کو خراب کرنے یا اس میں بیماریوں کے پھیلنے کا سبب بن جاتی ہیں- بہترین صحت اور جگر کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے چند مفید مشورے: 1- کم چکنائی اور زیادہ فائبر والی غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیے اور زیادہ نمکین اور میٹھی چیزیں کم سے کم کھائیں- 2- اگر آپ کسی سفر کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہیپاٹائٹس اے اور بی سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں- 3- محفوظ شدہ دوائیاں اور کیمیکل ( بلیچ اور گھریلو صفائی کی مصنوعات ) کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں- 4- ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر مختلف دوائیاں یا سپلیمنٹ ایک ساتھ ہرگز استعمال نہ کریں- 5- باتھ روم استعمال کرنے کے بعد ہاتھ ضرور دھوئیں- 6- کیڑے مار دوائیوں یا کیمیکل کے چھڑکاؤ سے قبل تمام احتیاطی اقدامات اپنائیے تاکہ آپ کو نقصان نہ پہنچے- 7- جب باہر جانے کا موقع ملے تو ورزش اور مختلف کھیلوں کا لطف ضرور اٹھائیں اور اگر ممکن ہو تو سائیکل چلائیں- 8- جہاں تک ممکن ہو جسم چھیدنے٬ manicure اور pedicure کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات کو اپنے اوپر استعمال نہ ہونے دیں- ممکن ہے کہ آپ سے قبل یہ آلات کسی ایسے فرد پر استعمال کیے گئے ہوں جسے جگر کی بیماریاں جیسے کہ ہیپاٹائٹس بی یا سی ہوں- اس صورت میں یہ بیماری ایک فرد سے دوسرے فرد میں آسانی سے منتقل ہوسکتی ہے- اور یوں جگر کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ یہ مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے- 9- دوسرے شخص کے جسم پر استعمال شدہ سوئی٬ سرنج بلیڈ اور ریزر ہرگز استعمال نہ کریں کیونکہ اس طرح مذکورہ بیماریاں آپ کے جسم میں بھی منتقل ہوسکتی ہیں



About the author

160