ماضی کی رسومات اور آج کا انسان

Posted on at


شادی کی رسومات اور ان میں چھپا پیار جو وقت کی رفتار میں پیچھے رہ گیا دیہاتی شادیوں کا منظر کسی میلے سے کم نہیں ہوا کرتا تھا ہفتہ دس دن پہلے مہمانوں کے قیام کے لیے میدان تیار کیا جاتا تھا شہری لوگوں کی طرح مہمان مقررہ وقت پر انے کی بجاے ٤ یا ٥ دن پہلے ہے آنا شروع ہو جاتے تھے شادی چاہے صرف ایک گھر میں ہوں پر یس میں شریک پورا گاؤں ہوتا .کسی کے گھر سے دودھ اتا تو کسی کے گھر سے گندم کوئی آتا  دیا جاتا تو کوئی چاول دیا جاتا..میزبان مہمانوں کا خاص خیال رکھتے دن کے وقت بچیاں دھول بجاتی تو رات کے وقت دھول بجانے کی ماھر لڑکیاں اپنے فون کا مظاہرہ کرتی شادی کے دن دور دراز سے لوگ اتے اور ایک دوسرے سے گالی لگ کے چمٹ جاتے .رنجشیں ختم کر دی جاتی .پرانی باتوں کو بھول کے خوشی کا اظہر کیا جاتا .دولہا کے ساتھ بہت مذاق کیا جاتا اگر اسے غصہ آ جاتا تو برے اسیا برداشت کرنے کا کہتے کیوں کے دولہے کو بہت کچھ برداشت کرنا پریہ گا شادی پے .شادی سے ایک دن پہلے والی محفل تو بہت یادگار ہوا کرتی . کوئی خوش بیان شخص ماضی کے قصے چھیڑ لیتا  تو کوئی انے والی دنو کی بات کوئی فنکار گنا گاتا تو کوئی ہنسی مذاق کرنے لگتا کوئی کسی کا جوتا چھپا لیتا تو کوئی کسی سے شرط لگا لیتا پر جیتنے اور ہارنے والا دونو ہنستے رهتے .دلہن کسی نیم تاریک کمرے میں اپنی چند سہیلیوں کے ساتھ دوبئی بیٹھی ہوتی .چوٹی لڑکیاں بار بار دلہن کو دیکھنے اتی اور انھ یہ کہ کر بھگا دیا جاتا کے دلہن کو تانگ نہ کرو اور دلہن جو تیار ہی بیٹھی ہوتی سب کی نگاہ کا مرکز ہوتی .نکاح ہوتا اور دلہن رخصت ہو کے ایک نئے گھر آ جاتی پھر لڑکی کا محور اس کا شوہر اور اس کے بچے ہوتے .لیکن آج کے جدید دور کے پاس ان رسومات کے لیے وقت نہیں ہے . آج کی شادی میں پیسوں نے رنگینی تو بھر دی پر نہ تو آج کی شادی میں ماضی کی ووہ رسومات نظر اتی ہیں نہ رشتوں میں خلوص محسوس ہوتا ہیں . آج کے رشتوں میں خلوص کی کمی کی وجہ سے نہ تو رشتوں میں وو محبت ہے اور نہ ہی مضبوطی  جس کی وجہ سی اکثر شادیاں ناکام ہو جاتی ہیں .ماضی میں مکان کچے پر رشتے پکے ہوتے تھے 



About the author

usman-rasheed-annex

simple and honest man

Subscribe 0
160