مردانہ کمزوری کی وجوہات

Posted on at


مردانہ کمزوری

 کمزوری کی 10وجوہات
 قدرت نے نسل انسان کی بقاءکے لئے جنسی عمل کا ذریعہ پیدا کیا ہے جس کی انجام دہی کے لئے ضروری ہے کہ مرد وہ مخصوص تناﺅ
کی صلاحیت رکھتا ہو جسے ایستادگی کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ایستادگی کے بغیر جنسی عمل کی انجام دہی ممکن نہیں اور اسے عرف عام میں نامردی کہا جاتاہے ۔ اس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے کئی ایسی بھی ہیں کہ جنہیں آپ احتیاط کا دامن تھام کر اپنی زندگی سے دور رکھ سکتے ہیں۔ان کا احوال درج ذیل ہے۔
سگریٹ نوشی: ہر قسم کے نشے سے دل کی صحت متاثر ہوتی ہے اور اس میں سگریٹ بھی شامل ہے ۔ جب دل اعضاءکو خون مناسب مقدار میں فراہم نہیں کر پاتا تو نامردی ہونا یقینی بات ہے۔

2۔ ذیا بیطس: اس بیماری کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی مقدار نارمل نہیں رہتی اور اعصاب بھی متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے تقریباً 50فیصد مریض نامردی کا سامناکرتے ہیں۔
موٹاپہ: موٹے لوگ دیگر مسائل کے علاوہ کولیسٹرول کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور نتیجتاًنامردی پیدا ہوتی ہے۔ 4۔ دیگر بیماریاں: ہائی بلڈ پریشر، اعصابی بیماریاں، ریڑھ کی ہڈی یا دماغی چوٹ ، الزائمر اور فالج بھی نامردی پیدا ہو سکتی ہے۔
5۔ پیرانہ سالی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دل اور دماغ کی صحت متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے اعضاءکو خون کی سپلائی ماند پڑجاتی ہے۔
ذہنی دباﺅ: ذہنی دباﺅنامردی کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔اس سے بچنے کے لئے ورزش کریں، نیند پوری کریں اور لڑائی جھگڑے اور غصے سے بچیں۔



ڈپریشن: یہ بیماری ذہنی دباﺅ کی شدید ترین حالت ہے اس کا اثر بھی شدید ہوتا ہے۔ ڈپریشن کی ادویات بھی نامردی پیدا کرتی ہیں ۔
فحش بینی: فحش فلموں میں دکھائے جانے والے غیر فطری اور غیر حقیقی مناظر نوجوانوں کے ذہن میں احساس کمتری اور کمزوری کا احساس پیدا کرتے ہیں جو انہیں نا مرد بنا دیتا ہے۔
گنجہ پن: ڈاکٹر مائیکل اروگ کا کہنا ہے کہ گنجے پن کی دواسٹرائڈ جنسی جوش میں کمی اور نا مردی پیدا کر سکتی ہے۔
10۔ سائیڈ افیکٹ: بعض ادویات کے سائیڈ افیکٹ میں نامردی بھی شامل ہے۔ان میں بلڈ پریشر کی ادویات اینٹی ہسٹامین، ذہنی دباﺅاور ڈپریشن کی ادویات شامل ہیں۔
---------------------



کیلے کے پوشیدہ فوائد
ہم میں سے اکثر لوگ کیلے کو اس ذائقہ کے باعث شوق سے کھاتے ضرور ہیں، لیکن وہ اس کی طبی افادیت سے مکمل آگاہی نہیں رکھتے، حالاں کہ یہ غذائی اجزاءسے بھرپور پھل ہے۔کیلے میں سیب کی نسبت چار گنا زیادہ پروٹین ،دوگنا زیادہ کاربوہایڈریٹ،تین گنا زیادہ فاسفورس،پانچ گنا زیادہ وٹامن اے اوردیگر وٹامنز اور منرلز بھی سیب کے نسبت دوگنے ہوتے ہں۔کیلے میں تین قسم کی شوگر پائی جاتی ہے، سکروز،فرکٹوز اور گلوکوز نامی یہ شوگر کیلے کے ریشوں میں موجود ہوتی ہے۔ ان اجزاءکے ساتھ کیلا فوری،دیر پا اور حقیقی توانائی فراہم کرتا ہے۔ ایک تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ دو کیلے ڈیڑھ گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد توانائی کی بحالی کے لئے کافی ہیں۔ یہ بھی ایک حقیت ہے کہ کیلا دنیا کے معروف ترین ایتھلیٹس کا پسندیدہ ترین پھل ہے۔ کیلا ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرنے کے علاوہ اسے فٹ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔اسے اپنی روزمرہ غذاو¿ں میں شامل کرنا بہت سی بیماریوں سے بچاو¿ کا باعث بھی بنتا ہے۔



ایک حالیہ سروے سے ثابت ہوا ہے کہ ڈیپریشن کے شکار افراد میں کیلے کے استعمال کے بعد نمایاں تبدیلی پیدا ہوئی ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کیلے میں ایک خاص قسم کی پروٹین پائی جاتی ہے جو جسم کو آرام پہنچاتی ہے اور طبیعت پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔ وٹامن بی6 سے بھرپور کیلے کے استعمال سے آپ خواب آور ادویات کو بھول جائیں گے ۔کیلا جسم میں خون کی کمی نہیں ہونے دیتا، کیوں کہ یہ آئرن سے بھرپور ہوتا ہے۔ بلند فشار خون کو معتدل رکھنے میں کیلا بہت مفید ہے ۔کیلے میں پائی جانے والے پوٹاشیم کی بھاری مقدار اور اس کے مقابل نمکیات کی کم مقدار خون کے دورانیہ کو بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ کیلا دماغی طاقت میں اضافہ بھی کرتا ہے ۔ تحقیق کے مطابق صبح کے ناشتے،لنچ اور بریک میں کیلا (جو کہ پوٹاشیم کی بڑی مقدار رکھتا ہے) کھانے والے طلباءنسبتاً بیدار مغزی کے ساتھ سیکھنے کے عمل کا حصہ بنتے ہیں۔کیلے کا استعمال قبض،سینے کی جلن ،خمار،ذہنی تناو¿،اعصابی کھچاو¿، السر کو کنٹرول کرنے کے ساتھ یہ حاملہ خواتین کے جسمانی درجہ حرارت کو بھی کنٹرول کرتا ہے جو ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لئے ضروری ہے

================================================================================



About the author

Afzaal-Baig

36 years old
Male
Married
Love wife

Subscribe 0
160