حضرت موسیٰ السلام علیہ کا جنت میں پڑوسی

Posted on at


بسم الله الرحمن الرحيم

آج میں جو بلاگ لکھنے جارہا ہوں اس کا عنوان "حضرت موسیٰ السلام علیہ کا جنت میں پڑوسی"ہے. ایک دن حضرت موسیٰ السلام علیہ نے الله پاک سے پوچھا کہ" میرا جنت میں پڑوسی کون ہوگا " تو الله پاک نے ارشاد فرمایا " فلاں جگہ ایک قصاب رہتا ہے وہ تیرا جنت میں پڑوسی ہوگا " حضرت موسیٰ السلام علیہ اس قصاب کا لوگوں سے پتا معلوم کرکے اس قصاب کی دوکان پر چلے گے تو حضرت موسیٰ السلام علیہ نے دیکھا کہ وہ قصاب  گوشت کاٹ کر اس میں سے ایک اچھا ٹکڑا الگ رکھتا ہے اور باقی  گوشت کو بیچنا  شروع ہوجاتا ہے و حضرت موسیٰ السلام علیہ بھی  اس قصاب کی دوکان کے سامنے  کھڑے ہوگے

             

 

جب وہ قصاب یہ سارا گوشت  بیچ کر رہا  تو وہ جو  اس  نے گوشت کاٹ کر اس میں سے ایک اچھا ٹکڑا الگ رکھا تھا اس ٹکڑا کو گھر لے جاتا ہے .و حضرت موسیٰ السلام علیہ بھی اس قصاب کا تعاقب کرکے اس کے گھر تک   چلے گے تو دیکھتے ہے کہ وہ قصاب اس گوشت کے ٹکڑے کو پکا کر ایک پلیٹ میں ڈالتا ہے پھر ایک ایک نوالہ کر کے اپنی ماں کے منہ میں ڈال دیتا ہے اور وہ اس کی ماں اس  کو دعائیں دیتی ہے اور کہتے ہے کہ " الله تم کو جنت میں موسیٰ کا پڑوسی بنائے " پھر و حضرت موسیٰ السلام علیہ کو سمجھ آیا کہ اس کے پیچھے اس کی ماں کی دعائیں تھے

واقعہ لکھنے کا مقصد صرف یہ بتانا تھا اپنی ماں کی خدمت کریں کیوں کہ  جنت ماں کے قدم کے  نیچے ہے اور ماں کے مقابلے میں جنت کو بھی حقیرتر کہا گیا ہے .ماں کی ناراضگی سے تو الله ناراض ہوتا ہے . کسی نے سچ کہا ہے کہ "ہر کامیاب مرد  کے پچھے ایک اعظم عورت کا  ہوتا ہے "اور اس اعظم اور کا نام  ماں ہوتا ہے آج کل پورے پاکستان میں جگہ جگہ  " اولڈ ہاؤسز" کھلے ہوۓ ہے.یہ تو انگریز نے والڈ ہاؤسز کی بنیاد رکھی تھا اگر آج اپنے ماں باپ کو گھر سے نکالے گے تو کل اپ کو بھی اپ کی اولاد     گھر سے نکالے گے کیوں کہ یہ مکافات عمل ہے

       

           

 

لکھاری

محمد قا سم  

                                



About the author

qasimsadiq

no biography haha

Subscribe 0
160