سانحہ پشاور کا ایک سال، اساتذہ کی سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہو سکی

Posted on at


اسلام آباد میں 24 تعلیمی اداروں کی چار دیواری بھی نامکمل رہی، کروڑوں روپے مختص کیے گئے فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سانحہ آرمی پبلک اسکول کو ایک سال مکمل ہوگیا لیکن وفاقی دارالحکومت کے 422 تعلیمی اداروں کے تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کی سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ہو سکی، صرف24 تعلیمی اداروں کی چار دیواری بھی مکمل نہیں ہوئی جبکہ وفاقی نظامت تعلیم اسلام آباد نے سب اچھا ہے کی رپورٹ بھجوا دی ہے۔

ایکسپریس کو موصولہ دستاویزات کے مطابق گزشتہ سال آرمی پبلک اسکول پرکیے گئے حملے کے بعد سرکاری اسکولوں کو اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے وفاقی نظامت تعلیم نے وزیر اعظم کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ زیادہ تر تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں تعلیمی اداروں کی بیرونی دیوار کو اونچا کرنے کیلیے 18کروڑ سے زائد کی رقم مختص کی گئی اور پی ڈبلیو ڈی کو منتقل کی گئی۔

خاردار تار کی تنصیب بھی منصوبے میں شامل ہے، اسلام آباد میں کل 422 تعلیمی ادارے ہیں، ان میں سے24 تعلیمی اداروں میں کام شروع کیا گیا ہے، سرکاری اداروں میں سی سی ٹی وی سرویلنس سسٹم کی خریداری کیلیے4 کروڑ مختص کیے گئے ہیں اور مطلوبہ رقم 382 اداروں اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مشاورت سے آئی پی پر مبنی سی سی ٹی وی سرویلنس سسٹم کی تنصیب کیلیے 4 اے ای او دفاتر کو منتقل کی گئی ہے۔

اس سلسلے میں 25 انسپکشن ٹیموں کو چیک اور تنصیب کی ذمے داری سونپی گئی ہے، اسکولوں اور کالجوں کیلیے روزانہ ملاقاتیوں کی نگرانی کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

تمام تعلیمی اداروں میں اہم افراد کے موبائل نمبرز پولیس کو فراہم کیے گئے ہیں، تعلیمی اداروں میں نمایاں مقامات پر ٹیلی فون نمبرز آویزاں کیے گئے ہیں،آگ بجھانے والے آلات لگائے گئے ہیں اور تعلیمی اداروں میں ہنگامی اخراج کے منصوبوں پر عملدرآمد کیا جانا ہے، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی فہرست ان کی سیکیورٹی کلیئرنس کیلیے آئی جی پولیس اسلام آباد کو ارسال کی جا رہی ہے۔



About the author

160