کامیاب افراد کی چند روزمرہ کی عادتیں

Posted on at


کامیاب افراد کی چند روزمرہ کی عادتیں

ر کوئی امیر بننے کی خواہش تو رکھتا ہے لیکن اس خواہش کی تکمیل کے لیے درست سمت کا تعین نہیں کرتا- سب سے ضروری بات یہ ہے کہ اگر آپ امیر بننا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے ایسے افراد کا جائزہ لیں جو اس مقصد میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ ہم یہاں ڈان کے توسط سے اپنی محنت کے بل بوتے پر ارب پتی بننے والے افراد کی عادات کا ذکر کر رہے ہیں جن کو جان کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ کامیابی کے لیے زندگی میں دھماکا خیز تبدیلیوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بس چند معمولی چیزوں کو اپنا کر روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے سے بھی آپ بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔

فلاحی سرگرمیاں:

مختلف ماہرین کے مطابق امیر افراد اپنی دولت سے دنیا پر اثرات مرتب کرتے ہیں، کچھ اس کے لیے فلاحی سرگرمیوں کا سہارا لیتے ہیں، جبکہ دیگر کاروبار یا مالیاتی اداروں کے ذریعے یہ کام کرتے ہیں۔ بل گیٹس اور متعدد ارب پتی افراد نے اپنی بیشتر دولت انسانی بھلائی کے لیے صرف کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان میں مارک زکر برگ، وارن بفٹ، ایک سعودی شہزادے سمیت متعدد بڑے نام شامل ہیں۔

وہ صبح جلد اٹھتے ہیں:
یہ ایک پرانی کہاوت کو بھی درست ثابت کرتا ہے کہ صبح جلد اٹھنے والے پرندوں کو غذا بھی اچھی ملتی ہے۔ دنیا کے بیشتر دولت مند افراد علی الصبح جاگنے کے عادی ہوتے ہیں جیسے ٹوئٹر کے بانی جیک ڈور سے صبح پانچ بجے اٹھتے ہیں، ورجین گروپ کے بانی رچرڈ برانسن صبح 5:45 اور ایسے ہی متعدد نام اس فہرست کا حصہ ہیں۔

معمولات کے عادی ہوتے ہیں:
انتہائی کامیاب افراد کی ایک مشترک عادت ایک معمول کے مطابق زندگی گزارنا ہے۔ ایسے افراد کا کہنا ہے کہ چاہے ہم کہیں بھی ہوں گھر پر، ہوٹل یا دفتر وغیرہ، ہم اپنے لگے بندھے معمولات تک محدود رہتے ہیں۔

عام افراد جیسا طرز زندگی:
اربوں روپے بینک میں ہونے کا مطلب یہ نہیں آپ کہ بہت زیادہ اسراف کرنے لگیں، درحقیقت دنیا کے چند امیر ترین افراد کفایت شعاری سے زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مثال کے طور فیس بک کے بانی مارک زکر برگ ظاہری لباس اور سواری پر زیادہ خرچہ پسند نہیں کرتے اور لگ بھگ ایک جیسی قمیض کو استعمال اور سستی گاڑی کے مالک ہیں جبکہ بل گیٹس برسوں تک عام پروازوں کے ذریعے سفر کرتے رہے۔

پنے خواب کا تعاقب:
ایپل کے شریک بانی اسٹیو جابز نے ایک موقع پر کہا تھا کہ جس مقصد سے آپ کو محبت ہے آپ اسے حاصل کرلیتے ہیں، مگر اس کے لیے آپ کو بہت زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے کہ آپ کرنا کیا چاہتے ہیں، اگر آپ کوئی مقصد تلاش نہیں کرپاتے تو اسے دریافت کرنے کی کوشش کریں اور خود کو روکے نہیں۔ دیگر ماہرین بھی کہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص زندگی میں اس صورت میں کامیاب نہیں ہوسکتا اگر وہ اس کام سے جڑا رہے جو وہ پسند نہ کرتا ہو۔

مطالعہ پسند کرتے ہیں:
دنیا کے بیشتر کامیاب ترین افراد مطالعے کے شوقین ہوتے ہیں، جیسے مارک زکربرگ نے 2015 کا سال کتابوں کے لیے وقف کیا، بل گیٹس کی یہ محبت تو بچپن سے ہے اور ایسے ہی متعدد نام اس فہرست کا حصہ ہیں۔

خود اپنے ملازم ہوتے ہیں:
ارب پتی افراد کے اندر خود اپنا باس ہونے کی عادت بھی پائی جاتی ہے اور وہ خود اپنی تنخواہ کا تعین کرتے ہیں۔ اس کی مثال مارک زکربرگ کی شکل میں سامنے ہیں جنھوں نے 2004 میں فیس بک کو متعارف کرانے کے بعد اپنے آپ کو اس میں بھرتی کیا جبکہ سنیپ چیٹ کے سی ای او ایون اسپیگل بھی اسی فہرست کا حصہ ہیں۔

وہ ورزش کرتے ہیں:
بہت زیادہ کامیاب افراد خود کو سست طرز زندگی تک محدود نہیں رکھتے بلکہ جسمانی طور پر متحرک رہنا پسند کرتے ہیں، وہ روزانہ کم از کم ایک گھنٹے تک کسی نہ کسی قسم کی ورزش کرتے ہیں جو ان کے خیال میں تخلیقی صلاحیت کو بھی بڑھاتی ہے۔

کامیاب افراد سے میل جول:
کامیاب افراد کسی بھی جگہ اپنے جیسے ذہین شخص کے ساتھ کھڑا ہونا پسند کرتے ہیں۔ ماہرین کے خیال میں تو آپ کی سماجی حیثیت آپ کے قریبی دوستوں کی حیثیت کا بھی عکاس ہوتی ہے۔



About the author

160