اسمارٹ فون کی لت اور جرمنی کا انوکھا اقدام

Posted on at


اسمارٹ فون کی لت اور جرمنی کا انوکھا اقدام

اسمارٹ فون نے جہاں ایک جانب کئی آسانیاں پیدا کی ہیں تو دوسری جانب لوگ اس کے عادی بن کر اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو رہے ہیں- آپ نے اکثر اپنے اردگرد ایسے کئی افراد کو دیکھا ہوگا جو سڑک پار کرتے ہوئے یا پھر سڑک پر چلتے ہوئے بھی اسمارٹ فون وغیرہ میں اس حد تک مگن ہوتے ہیں کہ انہیں آس پاس سے گزرنے والی ٹریفک کا بھی کوئی ہوش نہیں ہوتا-

ایسے افراد کی یہ بےہوشی ہی ان کے لیے اکثر جان لیوا بن جاتی ہے کیونکہ فون میں گم ان افراد کو سڑک پر نصب سگنل کے کھلنے یا بند ہونے کے بارے میں بھی کچھ علم نہیں ہوتا اور یوں یہ افراد اکثر کسی نہ کسی گاڑی یا موٹر سائیکل سے ٹکرا کر شدید زخمی ہوجاتے ہیں یا پھر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں-

تاہم اب جرمنی کے ایک قصبے نے اس جان لیوا مسئلے کا حل کچھ منفرد انداز میں نکالا ہے- جرمنی کے قصبے Augsburg میں اس قسم کے حادثات کی روک تھام کے لیے زمین پر ہی ٹریفک لائٹس نصب کردی گئی ہیں تاکہ اسمارٹ فون میں گم افراد کی نگاہ جیسے ہی نیچے زمین پر موجود ان لائٹس پر پڑے تو وہ اپنے چلتے رہنے یا پھر رکنے کا فیصلہ کرسکیں-

جرمنی کے اس قصبے میں یہ انوکھا اقدام یہاں چند حادثات کے رونما ہونے کے بعد کیا گیا ہے- حال ہی میں اس قصبے میں دو لوگ سڑک پار کرتے ہوئے الیکٹرک اسٹریٹ ٹرین سے ٹکرا کر زخمی ہو گئے اور اس حادثے کے رونما ہونے کی بنیادی وجہ بھی زخمیوں کا سڑک پار کرتے ہوئے اسمارٹ فون کے استعمال مشغول ہونا تھا-

اس ںئے سسٹم کے تحت جب سڑک پر ٹرام گزرنے والی ہوتی ہے تو اس وقت نہ ریگولر سگنل کی لائٹ لال ہوجاتی ہے بلکہ زمین پر نصب لال لائٹیں بھی جلنا بجھنا شروع کردیتی جو اردگرد سے گزرنے والے لوگوں لازمی اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب رہتی ہیں-

حکام کا کہنا ہے کہ “ ہم نے محسوس کیا کہ اکثر اسمارٹ فون میں گم پیدل چلنے والے افراد نارمل سگنل کو نظر انداز کردیتے ہیں اور لال لائٹ کے باوجود سڑک پار کرنے لگ جاتے ہیں٬ اسی لیے ہم نے اضافی لال لائٹیں زمین پر بھی نصب کرنے کا فیصلہ کیا جو لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اپنی جانب متوجہ کرسکیں“-

قصبے کے اکثر مقامی باشندے حکام کے اس اقدام سے خوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ نوجوانوں کے ایک بہترین اقدام ہے اور وہ ضرور اب اس جانب متوجہ ہوں گے-



About the author

160