یه لیلی تھی..... !!!

Posted on at




بادشاه وقت اپنے مصاحبین کے ساتھ کہیں جا رها تها جب اس کے مصاحبین
میں سے کسی نے اسے بتایا کۂ
عالی جاه !
یه جو عورت ابھی ابھی آپ کے قریب سے گزری هے ، یه لیلی تھی .
بادشاه نے پوچھا ،
لیلی کون ؟
اسے بتایا گیا کۂ حضور ! لیلی وه عورت هے جس کی خاطر ایک شخص اپنے حوش و حواس سے بیگانه هوا پھرتا هے ، جسے لوگ مجنوں پکارتے هیں .
بادشاه کو تجسس هوا ، اس نے حکم دیا ،
لیلی کو حاضر کیا جائے ، آخر هم بھی تو دیکھیں کۂ وه کون سی حسینۂ ھے جس کی خاطر ایک شخص دنیا سے بیگانه هو گیا .
چنانچہ لیلی کو حاضر کیا گیا ،
بادشاه نے دیکھا کۂ لیلی ایک سیاه فام ، عام سی عورت هے جس پر شاید کوئی دوسری نگاه ڈالنے کی بھی خواهش نه رکھے .
وه لیلی سے مخاطب هوا ،
اے لیلی ! مجھے تو تجھ میں کوئی خاص بات دکھائی نہیں دیتی ، پھر مجنوں تیری خاطر دیوانه کیوں هو گیا ؟
لیلی مسکرائی اور بولی ،
جب تو مجنوں نہیں هے ، تو تجھے کیا خبر لیلی کون هے ؟
اگر میرا حسن و جمال دیکھنا چاهتے هو تو مجھے مجنوں کی آنکھوں سے دیکھو ، پھر تجھے میں دنیا کی سب سے حسین عورت دکھائی دوں گی .
لہذا اے میرے دوست !
جس طرح لیلی کا حسن دیکھنے کیلئے مجنوں کی آنکھیں درکار هیں اسی طرح مصطفی صلی الله علیه وآله وسلم کو دیکھنے کیلئے بھی صدیق اکبر رضی الله عنه کی آنکھوں کی ضرورت هے ، اگر ابو جہل کی آنکھ سے دیکھو گے تو اپنے جیسا هی دکھائی دے گا لیکن اگر صدیق رضی الله عنه کی آنکھ سے دیکھو گے تو شفیع الامم جیسا کوئی دوسرا خوبیوں والا نظر هی نہیں آئے گا .
( مثنوی رومی ،



About the author

160