اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا

Posted on at



ایک بار حضرت موسی اللہ سے ہمکلام ہونے جارہے تھے تو ایک تنگ دست انسان نے انہیں روک کر کہا ..." اے اللہ کے نبی! جب آپ وہاں جائیں تو میری بھی عرضداشت پیش کیجئیے گا کہ میرے حصے کا جتنا رزق ہے وہ اللہ ایک بار ہی مجھے دے دے تاکہ میں ایک دن ہی سہی اپنے بیوی بچوں کے ساتھ پیٹ بھر کر کھاسکوں. آپ نے جا کر حسب وعدہ وہی عرضداشت پیش کی تو جواب آیا......
اے موسی علیہ السلام ! اس بندے کا رزق صرف ایک بوری اناج کے برابر ہے اس لیے اسے تنگ دستی کے ساتھ دیتا ہوں کہ ساری عمر اسے رزق ملتا رہے.
آپ نے واپسی پر یہی جواب اس سائل کو دے دیا اس نے پلٹ کر کہا .... "اے اللہ کے نبی! آپ کا جب دوبارہ جانا ہو تو اللہ کے سامنے دست بدستہ عرض فرمائیے گا کہ مجھے وہ ایک بوری رزق ایک دفعہ ہی عنایت کردیں تاکہ میں پیٹ بھر کر کھاسکوں."
آپ نے ایسا ہی کیا اور اگلی بار اللہ کی جانب سے اس کا سارا رزق ایک بار ہی مل گیا پھر آپ کچھ عرصے بعد وہاں سے گزرے تو دیکھا وہ شخص بہت اچھے حال میں تھا اور اسکے گھر کے آگے دیگیں چڑھی ہوئی تھیں .... آپ کو حیرت ہوئی آپ نے جا کر عرض کی....
"اے باری تعالی! آپ کا کہا پتھر پر لکیر ہے مگر میں اتنے عرصے بعد گزرا ہوں مگر اس کا رزق تو ابھی تک جاری ہے بلکہ بہت اچھے طریقے سے اسے مل رہا ہے."
اللہ نے فرمایا... "اے موسی! تم سچ کہتے ہو مگر وہ شخص بہت ذہین نکلا اس نے دئیے گئے رزق سے خود بھی کھایا اور گھر والوں کو بھی پیٹ بھر کر کھلایا مگر جو رزق باقی بچا وہ اس نے میری راہ میں خیرات کردیا اور یہ میں نے ہی وعدہ کیا ہے کوئی میری راہ میں ایک حصہ خرچ کرے تو میں اسے ستر حصے واپس کر کے دیتا ہوں ........ اس نے مجھ سے تجارت کرلی ہے موسی علیہ السلام اور میں اپنے وعدے کے مطابق اسے مسلسل لوٹا رہا ہوں."


اس لیے اے ایمان والو اللہ کی راہ میں دل کھول کر خرچ کرو اللہ برکت ڈالے گا تمھارے تھوڑے سے مال میں بھی انشااللہ



About the author

rizwan-khan-8087

i am an associate mechanical engineer and i did my diploma from Sweedish college wah cantt. an i am also c class boiler engineer i passed c class in april 2014. i like to work in engineering field.
forex trading is my passion and the best way of earning.

Subscribe 0
160