شہد کی مکھی اللہ تعالی کی پیدا کردہ مخلوق میں سے ایک نہایت ہی دلچسپ اور مفید حشرہ ہے یہ ایک پھول سے اڑ کر دوسرے پھول تک جاتی ہے اور ان پھولوں سے میٹھا رس اکھٹا کرتی ہے اور اسکو شہد میں تبدیل کرتی ہےجو ہم سب کھانا پسند کرتے ہیں شہد کی مکھی کی مضبوطی اور اس کی جسامت غیرمعمولی ہوتی ہے
اگر آپ شہد کی مکھی کی جسامت کا موازنہ اسکے گھر کی جسامت سے کریں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ جب تک فلک بوس عمارتیں نہیں بنی تھیں انسان نے کبھی بھی شہد کی مکی کے مقابلے کا گھر نہیں بنایا تھا شہد کی مکھی کی فن تعمیر میں مہارت حشرات اور پرندوں میں بلا سبقت ہے شہد کی مکھیوںکے تین طبقے ہوتے ہیں اس میں ایک ملکہ ہوتی ہے پھر کارکن اور محافظ مکھے ہوتے ہیں ملکہ ان سب مکھیوں میں سے جسامت میں بڑی ہوتی ہے اور یہ ہی نسل کو ٓاگے بڑھاتی ہےکارکن پھولوں سے رس اکٹھا کر لاتیں ہیں اور محافظ اپنے گھر کی رکھوالی کرتیں ہیں
پاکستان میں شھد کی مکھیوں کی فارمنگ کی جاتی ہے اور یہاں پر بیری کا شہد مشھور ہے جو کافی بڑی مقدار میں عرب ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ شھد کی مکھیوں کی فارمنگ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرے یورپی ممالک میں مکھیوں کے فارم کے ماہرین نے بتایا کہ شھد کی مکھیوں کے مرنے کی بڑی وجہ موبائل فون ہے اسکے سگنل کی شعاعوں کی وجہ سے یہ اپنے گھر کا راستہ بھول جاتیں ہیں اس لیے اسے جگہ پر موبائل فون کا استعمال نہیں کرنا چاہئے جہاں پر شھد کی مکھیوں کے فارم ہوں۔