ڈپریشن آجکل کے دور میں ایک عمومی مسئلہ بن چکا ہے اور اسکا زیادہ شکار خواتین ہوتی ہیں یوں تو ڈپریشن کی کئی وجوہات ہوتی ہیں لیکن سب سے اہم اور بنیادی وجہ صحتمند سرگرمیون کا فقدان ہے خواتین کو یوں بھی تفریحی مواقع کم ہی میسر ہوتے ہین اور جب وہ گھر تک محدود ہوں تو یہ مسئلہ اور بھی سنگین محسوس ہوتا ہےگھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ ان کو گھر کے کام کاج اور بچوں کی زمہ داری سے اتنی فرصت نہیں ملتی کہ کسی مشغلہ کے بارے مین سوچیں بھی لیکن خواتین کے لیے گھر بیٹھے ایک دلچسپ سرگرمی مطالعہ ہو سکتی ہےاور وہ ہے ڈائری لکھنا
جی ہاں ڈائری لکھنا ایک بہت ہی صحتمند سرگرمی ہے اس کے لیےکسی بھی طرح کی امدادی اشیا کی ضرورت نہیں ہوتی نہ ہی یہ سلائی بنائی کی طرح کوئی محنت طلب کام ہے بس ایک پین اور ایک ڈائری، ڈائری اپنے آپ مین ایک الگ دنیا معلوم ہوتی ہے روز مرہ کی مصروفیات اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو قلم بند کرنا یون تو ایک غیر اہم بات لگتی ہے لیکن جب یہی تحریر کچھ دنوں بعد ملاحظہ کی جائے تو یہ چھوٹی چھوٹی باتیں ماضی کا سرمایہ لگتی ہیں
اپنی ڈائری میں اپنے خیالات، احساسات اوربچوں کی ننھی منی باتین کہ بچے نے کب بولنا شروع کیا، کب چلنا شروع کیااس کی کون سی شرارت اچھی لگی ڈائری لکھنے کے لیے وقت نکالنے کی ضرورت نہیں بلکہ دن بھر میں جب بھی فارغ لمحات میسر ہوں تو ڈائری لکھنے بیٹھ جایئں عام طور پر رات کے وقت ڈائری لکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے
روزانہ ممکن نہ ہو تو ایک یا دو دن ک اوقفہ دے کر بھی ڈائری لکھی جا سکتی ہے ڈائری ایک طرح سے ہمارے جزبات کی عکاسی کا زریعہ ہو سکتی ہے ڈائری لکھنے سے زہن ترو تازہ ہ وجا تا ہے ذہنی تناو اور ڈپریشن سے نجات مل جاتی ہے