قائد اعظم!دی گریٹ

Posted on at


قائد اعظم محمد علی جناح بڑے لیڈر تھے۔اتنے عظیم کہ آپ جیسے لیڈر بمشکل پیدا ہوتے ہیں۔پاکستان دشمن قوتوں کے مقابلے میں وہ اکیلے،نہتے،اور بے سرو سامان تھے۔لیکن انہیں اللہ اور قوم پر بھروسہ تھا۔پاکستان کا حصول ایک عظیم کام ہے۔یہ سب کچھ قائد اعظم کی ولولہ انگیز شخصیت کے مرہون منت ہیں۔آج کے حکمران ہیں کہ ان کے پاس قوم کے مسائل کے حل کے لیئے کوئی سوچ اور منسوبہ بندی نہیں ہے۔ ایسے میں قائد اعظم کی شخصیت،لیڈر شپ اور قیادت سے روشنی لینے اور اس کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔



آج ہمارے حکمران امریکہ و برطانیہ کے معمولی افسروں کی کتنی خوشامد اور آؤ بھگت کرتے ہیں لیکن جب برطانوی بادشاہ کا بھائی ڈیوس آف گاؤسٹر پاکستان آ رہا تھا اور برطانوی سفیر نے گورنر جنرل سے ذاتی طور پر ائر پورٹ آکر مہمان کو خوش آمدید کہنے کی درخواست مسترد کی تو قائد اعظم نے ان الفاظ میں یہ درخواست مسترد کی کہ جب میرا بھائی لندن جاۓ گا تو برطانیہ کے بادشاہ کو بھی اس کے استقبال کے لیئے ائر پورٹ پر آنا ہو گا۔ آج ہمارے حکمران سرکاری خزانے سے کروڑوں اربوں روپے اپنے تللوں پر اڑا رہے ہیں لیکن جب پاکستان کی پہلے کابینہ کا اجلاس ہو رہا تھا اور اے ڈی سی نے قائد اعظم سے چاۓ یا کافی سرد کرنے کے کیئے اجازت طلب کی تو وہ غصہ ہو گۓ



اور کہا کہ کیا یہ لوگ گھروں سے چاۓ یا کافی پی کر نہیں آئیں گۓ؟ قوم کا پیسہ عیاشوں پر خرچ نہیں کیا جا سکتا جس نے چاۓ یا کافی پینی ہو وہ گھروں سے پی کر آئیں یا واپس جا کر پئیں۔ اس کے بعد جب تک قائد اعظم زندہ رہیں کبینہ کے اجلاسوں میں صرف پانی پر گزارہ کیا جاتا۔ آج پریذیڈنٹ اور پرائم منسٹر ہاؤس کے اخراجات کا سارھے اڑتیس روپے کا بل منظوری کے لیئے پیش ہوا تو تفصیل جاننے کے بعد آپ نے کہا جو اخراجات میں نے کیئے ہیں وہ میری اکاؤنٹ سے اور جو فاطمہ جناح نے کیۓ ہیں وہ اس کی ذاتی اکاؤنٹ سے مہیا کیے جائیں۔ باقی رقم سرکاری خزانے سے ادا کی جاۓ لیکن خبردار آئندہ احتیاط کی جاۓ کہ یہ پیسہ قوم کی امانت ہے۔آج آپ معمولی وزیر کو دیکھیں اس ک آگے پیچھے کتنے پروٹوکول کی گاڑیاں ہوتی ہیں یہان تک کہ ان کے لیئے پوری سڑکوں کو بلاک کیا جا تا ہے۔لیکن قائداعظم کے کردار پر نظر دوڑائیے۔ پھاٹک بند ہے۔قائد کو کسی تقریب میں پہنچنے کی جلدی ہے۔گل حسن رعب ڈال کر پھاٹک کھلواتا ہے لیکن آپ سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جس ملک کا گورنر جنرل قانون شکن ہو اس کے شہریوں سے قانون کی تابعداری کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔




About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160