براعظم ایشیاء کے لوگ جو روزمرہ کی خوراک کھاتے اس خوراک میں ہلدی کو ایک اہم مقام حاصل ہے کیونکہ یہ مسالہ سالہا سال سے چٹ پٹی چیزوں میں استعمال کیا جارہا ہے ہلدی ہی کی وجہ سے سالن کو سنہرا رنگ بھی ملتا ہے اور اسکے شوربے کا ذائقہ بھی بہتر ہوتا ہے ہلدی کا ذائقہ کھانوں میں ایک طرف اسکے ساتھ ساتھ یہ ایک مفید جڑی بوٹی بھی ہے اسکا استعمال یونانی دواوں میں کیا جاتا ہے پرانے زمانے میں اسکے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ چھاتی کے کینسراور غدودوں کے سرطان کی بیماری میں بہت مددگار ثابت ہوتی تھی مگر جدید دور میں اس پر ایسی کوئی تحقیق نہیں کی گئی جس سے اس بات کی تصدیق ہو البتہ اس دور میں ہلدی کی تحقیق سے کچھ حیران کن نتائج سامنے آئے کہ ہلدی کی جڑ میں کرکو میں نامی جز ہوتا ہے جو کیمیکل کے اعتبار سے پولی فینول ہے جو کہ انتہائی فعال ہے اور اس جڑی بوٹی کو پیلا پن بھی دیتا ہے
لاس اینجلس کی ایک یونیورسٹی میں اسکے فوائد جاننے کے ایک چوہیا پر اس کی تحقیق کے لے تجربات کیے تو یہ علم ہو کہ یہ دوا نسیان یعنی(بھولنے)والی بیماری کے لیے انتہائی موثر ہے اس بیماری میں مریض آہستہ آہستہ اپنی یاداشت سے محروم ہواجاتا ہے اس بیماری کا تعلق بڑھتی عمر کے ساتھ ہوتا ہے اس بیماری میں محض ہلدی کا استعمال انتہائی سود مند ہوتا ہے
ہلدی اور بھی بہت سی بیماریوں میں مفید ہے جیسے کسی کے جسم میں درد وغیرہ ہو یا جسم کے اندر کوئی اندرونی زخم ہو تو سردیوں میں ہلدی کو دودھ میں ڈال کر استعمال کیا جاتا ہے جو کہ بہت موثر ہوتا ہے یہ ایک قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے زخموں کو جلد ٹھیک کرتا ہے اور خون کو بھی صاف رکھتا ہے
اسکے علاوہ ہلدی کا استعمال کاسمیٹکس میں بھی بہت زیادہ ہے یہ چہرے کی رنگت تروتازہ رکھتا ہے