تعلیم کا لفظ عربی زبان کے لفظ علم سے مشتق ہے علم کے معنی کسی چیز کے بارے میں جاننے یا واقفیت حاصل کرنے کے ہے علم سے مراد دانائی ، شعور، پختگی اور مضبوطی بھی ہے پس تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے افراد کو معلومات بہم پہنچاکر عقل اور دانائی کی تربیت دی جاتی ہے اور ان کے شعور کو اجاگر کر کے ان کی شخصیت کو مضبوط بنایا جاتا ہے انگریزی زبان میں تعلیم کے لے(ایجوکیشن ) کا لفظ استعمال ہوتا ہے یہ لفظ لاطینی زبان کے لٖفظ ( ایجوکئیر) سے ماخوذ ہے جسکے معنی تربیت کرنا ، نشونما کرنا کسی سمت رہنمائی کرنا کے ہے
اسلام علم اور تعلیم کو حیات انسانی کے لیے اسی طرح ناگزیر سمجھتا ہے جس طرح طبعی زندگی کے لیے ہوا ، پانی یہی وجہ کہ ان خلدون کو انسان کی فطری غذا قرار دیا اسلامی تصور تعلیم نہایت جامع اور منفرد ہے اسلام میں تعلیم صرف لکھنے یا پڑھنے اور جمع تفریق کا نام نہیں اور نہ ہی محض پیداواری اور صنعتی شے ہے جسے منڈی میں اچھے بھاو پر خریدا یا بیچا جاسکے قرآن کریم میں لفظ علم تقریباً ۷۷۸ مرتبہ آیا ہے حضورﷺ پر جن کلمات ربانی میں وحی کا آغاز ہوا اسکا پہلا کلمہ ( اقراء) پڑھ ہے۔ اسی تعلیم کا اثر تھا کہ اسلامی دنیا میں علمی تحقیق و تجسس کا زوق و شوق سرعت کے ساتھ پھیلتا گیا اور فرزندان توحید ورسالت نے علوم و فنون کے ان تمام زرائع سے استفادہ کیا جو یونان و روما سے لے کر چین تکبھی پائے جاتے ہیں قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ایک طرف (افلا ینظرون) یعنی مشاہدے اور تجربے کی تاکید فرمائی تو دوسری طرف ( افلا یتفکرون) کہہ کر غور و فکر کی تلقین کی ہے
علم کے بارے ہمارے پیارے نبیﷺ ہے کہ ( حصول علم ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے) اگر اس بات پر غو کیا جائے تو ہمارے اس دور کی مہذب دنیا علم کی اہمیت کے بارے میں بہت پیچھے رہ گئی ہے کیونکہ اقوام متحدہ نے تعلیم کو بنیادی حقوق میں شمار تو کیا ہے مگر حصول علم کو اسکے لیے فرض قرار نہیں دیا اسکے بر عکس نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے علم حاصل کرنا فرض ہے
اسلام میں علم اور سیرت سازی دو لازمی عناصر ہے اسلام کی تعلیم تلقین بھی ہے اور تدریس بھی ، یہ اخلاق کو سنوارنے کا عمل بھی ہے کسی بھی تہذیب و تمدن کے چرغ علم سے روشن ہوتے ہیں اور سائنسی تجربات حق ہے تجرباتی علم ایک زندہ حقیقت ہے خود حضور ﷺ نے تجرباتی علم کی حوصلہ افزائی فرمائی جب حضرت امیر معاویہؓ نے بحری بیڑہ تیار کرایا آپ نے اسکی بھی تعریف فرمائی
اسلام نے تعلیم کے بارے میں بہت زور دیا ہےہمارے پیارے نبیﷺکا قول ہے( علم حاصل کو ماں کی گود سے گور تک)۔