پاکستان میں صنعتی ترقی

Posted on at


پاکستان صنعتی اعتبار سے پس ماندہ ملک ہے اور پاکستان اور اس معاملے میں بہت سے مسائل درپیش ہیں۔ پاکستان کی صنعتی پسماندگی کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہاں ایسی معدنیات کی قلت ہے جو صنعتی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ مثال کے طور پر تیل، اعلیٰ قسم کا کوئلہ اور لوہا وغیرہ۔پاکستان کی صنعتی ترقی کے لیے ہمیں مشینیں غیر ممالک سے منگوانا پڑتی ہیں۔ ہمارے ملک کی برآمدات کم ہیں ، اس لیے ہمیں اتنا زرمبادلہ حاصل نہیں ہوتا کہ ضرورت کے مطابق مشینیں درآمد کر سکیں۔صنعتیں چلانے کے لیے خاص قسم کا تربیت یافتہ عملہ درکار ہوتا ہے جس کی پاکستان میں کمی ہے۔ لہذٰا صنعت زیادہ ترقی نہیں کر سکی۔صنعتی ترقی کے لیے سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن  ہمارے ہاں ایسے اداروں کی کمی ہے جو صنعتوں کو قرضہ مہیا کرسکے۔


آمدورفت کے زرائع بھی صنعتی ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں تاکہ خام مال کارخانوں تک پہنچایا جاسکےاوران کی مصنوعات منڈی میں برائے فروخت لائی جاسکیں۔ لیکن پاکستان میں ابھی بھی زرائع ابھی بھی پسماندہ ہیں۔


جب سے پاکستان قائم ہوا ہے سیاسی اور معاشرتی حالات پر سکون نہیں رہے۔ ملک کو استحکام نہیں مل سکا۔ اس لیے صنعتی ترقی متاثر ہوئی۔1972ء میں حکومت نے بہت سی صنعتوں کو اور 1974ء میں تمام نجی کمرشل بنکوں کو قومی تحویل میں لےلیا جس کے باعث صنعت کاروں اور بینکاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی۔صنعت کاروں کو اب بھی یہ اندیشہ ہے کہ کہیں آئندہ حکومت دوبارہ صنعتوں اور دیگر معاشی اداروں کو قومی تحویل میں نہ لے۔ اس لیے وہ صنعتی میدان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے۔


ملک کے سیاسی، معاشرتی اور اقتصادی حالت صنعت افروزی کے لیے سازگار نہیں رہے۔ ایک طرف سرکاری محکموں میں زبردست بدعنوانیاں ہیں اور دوسری طرف حکومت نے بلند شرح سے ٹیکس وغیرہ لگا رکھے ہیں جو صنعتی ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔


پاکستانی معیشت کی ابتری کے باعث غیر ملکی کرنسی کے مقابلے میں ہمارے روپیہ کی قدر مسلسل گرتی گئی ۔ جس کی وجہ سے صنعتوں کےلیے بیرون ملک  سے درآمد کیے جانے والے خام مال ، فاضل پرزے اور مشینری وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا گیا۔


کچھ کام ایسے ہیں جو صنعتی ترقی کے لیے بہت لازمی ہیں اگر ہماری حکومت یہ کام  کرے تو پاکستان کی صنعتی ترقی ممکن ہو سکتی ہے یعنی ملک مال کی فروخت کے لیے بین الاقوامی منڈیوں کا خوش اسلوبی سے جائزہ لینا چاہیے۔ ملک کے اندر عاملین پیدائش کے وافر یا کم ہونے کا جائزہ  چاہیے یعنی ملک میں مزدور زیادہ ہیں یا سرمایہ ۔ مثال کے طور پر پاکستان میں مزدوروں کی وافر مقدار ہے مگر سرمائے کی کمی ہے۔ ہماری حکومت کو صنعتی منصوبے  کے سائز اور نوعیت کا جائزہ لینا چاہیے اور ملک میں صنعتی ترقی پر اثر انداز ہونے والے عوامل کا جائزہ لینا چاہیے جیسے کہ ملک میں روزگار مہیا کرنے کے مواقع کا جائزہ لینا چاہیے۔


حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک میں مہارت یافتہ افراد کا جائزہ لے اور دوسرے ممالک میں پائی جانے والی مہارتوں کا جائزہ لے۔ ملک میں قومی پیداوار اور ملکی برآمدات کی نوعیت کا جائزہ لینا چاہیے اور ساتھ ہی ملک کی دوسری ممالک کے ساتھ توازن ادائیگی کی نوعیت کا جائزہ لینا چاہیے۔ اگر درج بالا کام ہماری حکومت اپناتی ہے تو پاکستان ضرور صنعتی میدان میں ترقی کرے گا۔


پاکستان کی صنعتی ترقی کو بڑھانے کےلیے بہت سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جیسے زرائع نقل وحمل کا بہتر استعمال کیا جائے ۔ زراعت کو ترقی دی جائے۔ قدرتی زرائع کا اچھے طریقے سے استعمال کیا جائے۔ بیرونی منڈیوں تک مال پہنچانے کی صلاحیت حاصل کی جائے۔ بینکاری کے زرائع کو فروغ دیا جائے۔ ٹیکنالوجی کی قلت کو دور کیا جائے۔ توانائی کے زرائع سستے ہونے چاہیے۔ملکی حالات کا استحکام ہونا چاہیے۔ آبادی کو تیزی سے بڑھنے سے روکا جائے۔ ادائیگیوں کا توازن درست کیا جائے۔ ہنر مند افرادی  قوت میں اضافہ کیا جائے۔ حکومت کی پالیسیوں میں تسلسل ہونا چاہیے اور سب سے بڑھ کر صنعتی ترقی کے لیے ملک میں تعلیم کا معیار بہتر کیا جائے۔ 



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160