پاکستان کی خارجہ پولیسی کے بنیادی نکات اور مقا صد

Posted on at


خارجہ پولیسی کسی بھی ملک کی پالیسیوں کے اس حصے کا نام ہے جس میں کوئی ملک دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات استوار کرتاہے۔ یہ تعلقات ہر ملک اپنے قومی مفادات کو مد نظر رکھ کر بناتا ہے۔ جو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہو سکتے ہیں، کیونکہ خارجہ تعلقات کا یہ بنیادی اصول ہے کہ کسی بھی ملک کا کوئی مستقل دوست یا دشمن نہیں ہوتا بلکہ اس کے قومی مفادات مستقل اور اہم ہوتے ہیں۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی ملکی مفادات کو مد نظر رکھ کر بنائی گئی ہے ۔ اگر چہ وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان خارجہ پالیسی میں تبدیلیاں لاتا رہتا ہے تاہم پاکستان کے رہنماؤں نے قومی مفادات کو سامنےرکھ کر خارجہ پالیسی کے چند بنیادی اصول وضع کیے ہیں ۔ ان بنیادوں اصولوں میں چند ایک اہم  اصول یہ ہیں کہ اپنی آزادی اور خود مختاری کا تحفظ، دوسروں کی آزادی ، خود مختاری اور اقدار اعلیٰ کا تحفظ، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات  میں دخل اندازی سے احتراز، بین الاقوامی تعلقات میں غیر جانبداری کے اصول کی پابندی، اقوام متحدہ کے منشور پر سختی سے عمل، دنیا میں بنیادی انسانی حقوق، امن اور آشتی کو فروغ دینا، نسلی امتیاز کی مخالفت اور حق خود ارادیت کی حمایت، منصفانہ بین الاقوامی معاشی نظام کا قیام، تمام مسلمانوں کا تحفظ اور اتحاد عالم اسلام اور جنوبی ایشیا میں بہتر تعلقات استوار کرنا  اور اس خطے میں امن اور سلامتی کا فروغ۔

پاکستان 14 اگست 1947 ء کو معرض وجود میں آیا اور برطانوی ہندوستان سے خارجہ پالیسی کو ورثے میں پایا۔ البتہ آزادی کے بعد تحریک پاکستان اور نظریہ پاکستان کے مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے خارجہ پالیسی کی تشکیل نو کی گئی۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سب سے اہم مقصد قومی سلامتی اور تحفظ ہے ۔ پاکستان کے دنیا کے نقشے پر نیا نیا ابھرا تھا اور ضرورت تھی کہ اس کی سلامتی اور تحفظ کا مناسب بندوبست کیا جائے ۔ لہٰذا پاکستان نے ملکی سلامتی کو خارجہ پالیسی کی بنیاد بنایا اور بیرونی ممالک کے ساتھ  تعلقات میں قومی سلامتی کو ہمیشہ اہمیت دی۔ آج بھی پاکستان کی خارجہ پالیسی میں قومی سلامتی بنیادی نصب العین ہے۔ پاکستان دوسرے ممالک کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے  اور دوسرے ممالک سے بھی یہی توقع رکھتا ہے کہ وہ بھی پاکستان کی قومی سلامتی کا احترام رکھیں۔

پاکستام ایک ترقی پذیر ملک ہے اور معاشی طور پر اپنی ترقی چاہتا ہے۔ لہٰذا پاکستان ان ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جن کے ساتھ تجارت کر کے یا جن سے معاشی مدد حاصل کر کے معاشی طور پر ترقی  کر سکے۔ نئے اقتصادی رجحانات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ خاص طور پر آزاد تجارت، آزاد اقتصادیات اور نجکاری کو اپنایا ہے۔

پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور اس کی بنیاد نظریہ پاکستان یا  نظریہ اسلام پر ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم مقصد پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا تحفظ ہے۔ پاکستان کا استحکام بھی نظریہ پاکستان کےتحفظ میں مضمر ہے۔ یہ اپنے نظریے کا تحفظ اسلامی  ممالک کے ساتھ  بہتر تعلقات قائم کر کے ہی کر سکتا ہے۔ لہٰذا پاکستان نے ہمیشہ سے اسلامی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کیے ہیں۔ اس کے تینوں دساتیر میں اسلامی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات پر زور دیا گیا ہے۔ پاکستان نے اقتصادی تعاون کی تنظیم اور اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160