ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

Posted on at


قران مجید نے تمام مومنوں کوآُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُُپس میں بھائی بھائی قرار دیا ہے۔ ایک

حدیث شریف میں ہے کہ مسلمانوں کی مثال جسد واحد کی طرح ہے اگر اس کے کسی ایک حصے کو بھی تکلیف ہو تو پورا جسم بے چین ہو جاتا ہے۔ یہ اسلام کی خاصیت ہے کہ اس نے تمام مسلمانوں کو آپس میں جوڑ رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان جہاں کہیں بھی ہوں ان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہیں۔

                                 

پاکستان عالم اسلام کا ایک فعال رکن ہے اور وحدت اسلامیہ کے لیے اس کی خدمات ناقابلے فراموش ہیں۔ بھرپور تعاون کا یہ سفرپاکستان بننے سے پہلے سے جاری ہے، ۱۹۱۷میں جب برطانیہ کی مدد سے  یہودیوں نے  فلسطین پر قبضہ کرلیا تومسلمانوں اس واقعہ کی بھرپور مزمت کی اور فلسطینی مجاہدین کو اپنے بھرپورتعاون کا یقین دلایا۔

        

اسی طرح جب جنگ عظیم اول میں ترکی کوشکست ہوئ تو برصغیر کے مسلمانوں نے ترکی کا بھرپور ساتھ دیا اور خلافت عثمانیہ کی بقا کے لیے تحریک خلافت شروع کی۔ اسی طرح ۱۹۴۶ کو جب انڈونیشی مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف قرارداد مزمت منظور کی۔

      

پاکستان بننے کے بعد، پاکستان نے ہمیشہ عالم اسلام کے ساتھ بھرپورتعاون کیا اور محبت، اخوت، اور یکجہتی کا عملی ثبوت دیا۔ عرب اسرائیل جنگ میں پاکستان نے عرب مسلمانوں کی بہت مدد کی اور اپنے  سارے وسائل عرب بھائیوں کے لیے وقف کر دیے۔

     

۱۹۸۷ کو جب فلسطینی کیمپوں میں اسرائیل نے وحشیانہ قتل عام کیا تو پاکستان نے اقوام متحدہ سے اس فعل کی پُرزور مزمت کی۔ ایران عراق  جنگ میں پاکستان ہی کی کوششوں سے جنگ ختم ہوئی۔ اسی طرح افعانستان پر روسی حملے کی بھی مزمت کی اور افغان مجاہدین کوپاک فوج نے تربیت دی۔ اور ہزاروں افعان معاجرین کو رہنے کی جگہ دی۔

              

غرضیکہ پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں اپنے مسلمان بھائیوں کا ساتھہ دیا۔ اور اب بھی عالم اسلام کے مسائل کوحل کرنے کےلیے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو پوری طرح بروئےکار لا رہا ہے۔

                                                 

  ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے                 

نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کا شغر                 



About the author

haider-ali-7542

Student of BS Chemistry.

Subscribe 0
160