سی فوڈ صحت کے لئے بے انتہا مفید

Posted on at


سمندری غذاؤں خصوصا مچھلی کے بارے میں تحقیق کرنے والے ماہرین تسلسل کے ساتھ ایسے دستاویزی شواہد کی تیاری میں مصروف ہیں جن کے ذرئعے سی فوڈ سے عام لوگوں کو آگاہ کیا جاتا ر ہے اور زیادہ بڑی تعداد میں ایسی غذاؤں کے استعمال کے بعد ایک خاص جز " اومیگا تھری " جیسے روغنی تیزاب سے بھی مستفید ہو سکیں ۔ دراصل اومیگا تھری ایک کثیر نا سیر شدہ روغنی تیزاب ہے جسے عام الفاظ میں واضح کیا جائے تو یہ مطلب نکلتا ہے کہ " ایسی چربیاں جنہیں انسان کھانے کے بعد بھی خون میں موجود کولیسٹرول مواد کو کم کر سکیں " ۔ عام طور پر یہ جز قدرے موٹی مچحلیوں میں پایا جاتا ہے اور یہ بات ذہن میں رہے کہ چکنائی صرف اس وجہ سے اچھی کہ یہ " ناسیر شدہ " ہوتی ہے جس کا حصول سالمن ، سارڈین ، میکرل ، ٹونا ، ہیرنگ اور سیہل فش جیسی مچھلیوں سے ہی ممکن ہے اور اومیگا تھری کا ناسیر شدہ جزسبز پتوں والی سبزیوں ، خشک میوہ جات ، کنولا اور سویابین کے تیل سے بھی حاصل ہو سکتا ہے مگر مچھلیاں ہی اس کے حصول کا سب سے بہترین اور آسان ذریعہ ہیں ۔

متعد د مطالعوں اور عرق ریزی کے ساتھ کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اومیگا تھری کا امراض قلب کے امراض سے محفوظ رکھنے میں اہم ترین کردار ہے جبکہ یہ آپ کی زندگی کو طوالت بخشنے میں بھی ایک موثر جز کے طور پر مشہور ہے جس کی وجہ صرف یہ ہے کہ اس کے استعمال سے فشار خون کو قابو مین رکھا جا سکتا ہے نیز کولیسٹرول کا لیول بھی کم رہتا ہے ۔ جن افراد کو نقرس یعنی ہڈیوں کے جوڑوں میں سوجن اور ورم مفاصل جیسے امراض ہوتے ہیں انہیں بھی خاضا فائدہ پہنچتاہے ، نگاہ کی تیزی ، چھوٹے بچوں کی دماغی نشونما اور ڈپریشن سے نجات کے لئے بھی اومیگا تھری کو تیر بہدف علاج سمجھا جاتا ہے ۔

اکتوبر 1995 میں امریکن میڈیکل جنرل میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مقالہ اس بات کا انکشاف کرتا ہے کہ موٹی مچھلیوں کی کسی بھی قسم کا ہفتے میں ایک مرتبہ استعمال امراض قلب میں مبتلا ہونے کے خطرات کو 50 سے 70 تک کم کر سکتا ہے ۔

ایک اور اسٹڈی جو کہ 1996 کے اواخر میں بوسٹن کے برگھم اینڈ دو منزہاسپٹل میں مکمل ہوئی کے مطابق تحقیق کرنے والوں کو اس بات کا علم ہوا کہ ایک ماہ کے عرصہ میں ایک مچھلی استحمال کرنے والوں کے مقابلے میں ایک ہفتہ کے اندر ایک مچھلی کھانے والوں میں امراض قلب کے خطرات میں 50 فیصد کمی پائی گئی ہے ۔

نیویارک میں واقع البانی میڈیکل کے پروفیسر ڈاکٹر جو ئیل کریمر کی ریسرچ ابھی جاری ہے جن کو معلوم ہوا ہے کہ اومیگا تھری میں ایسی اہلیت موجود ہے کہ نرم و نازک ہڈیوں کے جوڑوں میں بہتر ی پیدا کر سکے اور نقرس کے مریض ہڈیوں کی سختی اور درشتی سے پیچھا چھڑا سکیں جن کا انہیں صبح اٹھنے پر سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

یونیورسٹی آف چلی میں جاری ایک تحقیق کے مطابق اومیگا تھری روغنی تیزاب شیر خوار بچوں میں آنکھوں اور دماغ کی تعمیر میں بے انتہا مدد گار ثابت ہوتا ہے لہذا خاملہ خواتین کو مچھلی کے استعمال سے فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔

      



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160