انسان جب شادی کرتا ہے تب اسے اپنی اصل ذمہداریوں کا احساس ہوتا ہے اور شادی سے پہلے ہر انسان اپنے آپ کو آزاد محسوس کرتا ہے اسکو اپنی زندگی میں کسی روک ٹوک کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اورآجکل جب انسان شادی کے بارے میں سوچتا ہے تو اس نے اپنے خیالوں میں ایک خوبصورت اور سمارٹ سی لڑکی کی تصویر بنائی ہوتی ہے لیکن افریقہ کے ملک مورطانیہ میں اگر کوئی مرد شادی کرتا ہے تو اسکی یہ شرط ہوتی ہے کہ لڑکی موٹی ہو اور اسکا وزن جتنا زیادہ ہو تو تب اسکی شادی ہوگی یعنی لڑکی کا موٹا ہونا شادی کے لیے شرط ہے
مورطانیہ میں جب لڑکی کی عمر سات سال ہوتی ہے تو اسکو زبردستی بہت زیادہ کھانا کھلایا جاتا ہے ان کو بکری کا دودھ زیادہ سے زیادہ دیا جاتا ہے اور اس دودھ کے علاوہ ایک خاص قسم کا کھانا(کسکس ) دیا جاتا ہے جو کہ غلے ، گوشت اور زیتون کے تیل سے تیار کیا جاتا ہے اور اسکے بعد باجرے کے آٹےاور پانی کا محلول تیار کیا جاتا ہے جو ان کو پلایا جاتا ہے اور جو لڑکی یہ کھانا اور محلول نہ پیئے تو ان کو ڈنڈے سے مار کر زبردستی یہ چیزیں کھلائیں جاتی ہیں
پوری دنیا مین تقریبا خواتین ایسے جسم کو خوبصورتی مانتی ہے جو کہ موٹاپے سے پاک ہو اور زیادہ تر خواتین اپنے آپ کو سمارٹ رکھنے کے لیے ڈائیٹنگ بھی کرتی ہیں لیکن افریقہ کے ملک مورطانیہ میں اس کے بالکل الٹ ہے یہاں کے مرد خواتین کو موٹا تازہ دیکھنا پسند کرتے ہیں وہ صرف موٹی لڑکی کو ہی خوبصورت مانتے ہیں اور جو لڑکی موٹی نہ ہو اسکی شادی مشکل سے ہی ہوتی ہے اور یہاں ایک اور بات یہ ہے جو لڑکی جتنی زیادہ موٹی ہوگی وہ اسی طرح امیر گھرانے کی لرکی تصور کی جائے گی کیا یہ ایک طالمانہ رسم نہیں ہے۔