اسلام کا خلق حیا ہے
دین اسلام کو صرف ایک دین کہنا درست نہیں ہو گا۔ دین اسلام ایک واحد ایسا دین ہے جو پوری انسانیت کا دین ہے۔ دین اسلام کو زندگی کی ایک مکمل کتاب کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہو گا کیونکہ یہ دین زندگی کے ہر شعبے کے بارے میں ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے۔
آج میں دین اسلام کی رو سے چند قول "حیا" کے حوالے سے پیش کروں گا۔ حیا کے معنوں میں اختلاف پایا جاتا ہے بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ حیا ایسی چیز کو کہا جاتا ہے جو اچھے کام کرنے اور برے افعال چھوڑنے پر ابھارتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ :
"حیا نصف (آدھا) ایمان ہے"ایک اور موقعے پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا
"لغو (فضول) اور بےہودہ بات کرنے والا مومن نہیں ہو سکتا"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا
"ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ھیںحیا (شرم) بھی ایمان کی ایک شاخ ہے"
اِس بات سے اندارہ لگایا جا سکتا ہے کہ دین اسلام کی تعلیمات میں حیا پر کتنا زور دیا گیا ہے۔
نبی کریم رعوف رحیم ﷺ کا فرمان عبرت نشان ہے کہ
"جس میں حیا نہیں وہ ہم میں سے نہیں"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
بے شک حیا اور ایمان ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ھیں اگر اِن میں سے ایک بھی نکل جائے تو دوسرا خود نکل جاتا ہے۔نبی کریم ﷺ نے برمایا
"ہر دین کا ایک خلق ہرتا ہے اسلام کا خلق حیا ہے"
نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے اگر ہم اُن کو نقش قدم پر چلیں تو ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہو سکتے ھیں۔ اگر ہم اپنے نفس کی مان کر چلتے رہے تو اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ دینا اور آخرت میں ہمارے ہاتھ ناکامی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔
By
Usman-Annex
Blogger :- Filmannex
Previous Blog Posts :- http://www.filmannex.com/usman-annex/blog_post