اسلام کا نظام اخلاق

Posted on at


فلسفہ اخلاق سے تین قسم کے مفہوم مراد لیے جاتے ہیں ،جو باہم مربوط ہونے کے باوجود اپنی علیحد ہ شناخت رکھتے ہیں-وہ تین مفہوم یہ ہیں: ١:زندگی کا ایک عمومی ضابطہ یا "طرز حیات " ٢: کردار و افھال کے احکام یا "ضابطہ اخلاق " ٣: طرز حیات یا ضابطہ اخلاق کے بارے میں علمی تحقیق و جستجو اگر پہلے مہفوم کو مد نظر رکھیں تو اس صورت میں "بدھ اخلاقیات"،"عیساہی اخلاقیات "یا "اسلامی اخلاقیات " جیسے الفاظ کی محنویت بخوبی سمجھ سکتے ہیں-

یهنی جب یہ اصلاحات استمال کرتے ہیں تو اس سے ھماری مراد ایک مخصوص طرز حیات ،قاعدہ قرینہ اور وضح بودو باش ہوتی ہے-اخلاقیات کے دوسرے مفہوم میں ہم مختلف پیشوں کے ضابطہ حیات کی بات کرتے ہیں اور جو افھال ان ضوابط کی خلاف ورزی کریں ،انہیں غیر اخلاقی افھال قرار دیتے ہیں-جبکہ تیسرے اور آخری مفہوم میں جو اخلاقیات کا اہم ترین مفہوم ہے،مختلف طرز ہاے حیات اور ضابطہ ہاے اخلاق میں مضمر غایات،خیر ،صواب اور فضیلت کے معیارات کی نظری جانچ پرکھ کی جاتی ہے-

 

با الفاظ دیگر اخلاقیات وہ علم ہے،جس کا تہعلق انسانی روش یا طرز عمل سے ہے-یعنی یہ کہ آیا کوئی مخصوص عملی روش یا قرینہ عمل صحیح ہے یہ غلط ،اچھا ہے یا برا ؟ اخلاقیات کا موضوع انسانی روش اور کردار و افھال کے بارے میں ھمارے احکامات کا باقاعدہ بیان اور ان کی جرع و تحدیل ہے کہ آیا فلاں طرز عمل درست ہے یہ غلط –روش اور افھال کے بارے میں احکامات کے عملی و نظری بیان کا مطلب ایسے اصول معلوم کرنا ہے،جو ان فیصلو ں کی بنیاد بنیں -

 



About the author

160