نجومی اور ہمارا معاشرہ

Posted on at


اگرچہ روحانیت کے تحت عمل اور اسکے ثمرات کو یکسر طور پر تو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ اسکی پردے کی آڑ میں بڑی تعداد میں شعبدہ باز مسائل کے بجاۓ خود اپنا مطلب نکالتے ہیں۔ سائل کو مسحور کرنے کے لیئے یہ لوگ طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ بعض شعبدہ باز عامل سائل کی کی ہتھیلی پر مکیورک کلورئیڈ نامی خاص قسم کے کیمیکل کو دم کی ہوئی چیز کا نام دے کر لگاتے ہیں۔ جس سے اس فرد کی ہتھیلی گرم محسوس ہونے لگتی ہے۔ سادہ لوح لوگ اسے عامل کا کرشمہ سمجھتے ہیں۔

کئی عامل انگلیوں سے پانی پیھنک کر آگ کی لپٹیں نکال دیتے ہیں۔ حقیقت میں وہ سوڈیم میٹل نامی ایک خطرناک کیمیکل کو مٹی کے تیل میں بھگو دیتے ہیں۔ اس کیمیکل کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اسکا معمولی ذرہ بھی پانی لگنے سے آگ پکڑ لیتا ہے۔ اکثر عاملین انگلی پر سکرین کی مقدار کو لگاۓ رکھتے ہیں۔ اور جب وہ پانی کے گلاس میں اپنی انگلی ڈالتے ہیں تو پانی میٹھا ہو جاتا ہے۔ کئی عامل انڈے سے بال نکالتے ہیں۔ حالانکہ انڈے میں ایک معمولی سے چھید کے ذریعے پہلے سے بال داخل کر دیئے جاتے ہیں۔ اور ایلفی لگا کر سوراک بند کر دیا جاتا ہے۔

اکثر عاملین نے اپنے چیلے رکھے ہوتے ہیں۔ جو بظاہر خود ضرورتمند نظر آتے ہیں۔ اور دوسرے آنے والوں سے باتوں باتوں میں انکے آنے کا مقصد جان کر اشارے کنایوں کے ذریعے عامل کو آگاہ کر دیتے ہیں۔ یوں جب عامل اس شخص سے ملتا ہے تو وہ اسکی مشکل خود بتا کر اسے حیران کر کے اپنا تاثر قائم کر لیتا ہے۔ گزشتہ دو عشرے کے دوران معاشرےمیں توہم پرستی۔نجومی اور جادو ٹونے کا رجحان ۴۰ فیصد بڑھا ہے۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160